وزیر اعظم شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کے عشائیے میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی جلسے میں غیرپارلیمانی زبان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی جماعت کے جلسے میں انتہائی نازیبا زبان استعمال کی گئی جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی جانب سے اتحادی جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا۔
عشائیے میں حکومتی اتحادی جماعتوں کے اراکین سینیٹ و قومی اسمبلی نے شرکت کی اور وزیر اعظم کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خادمِ پاکستان کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد عوام سے عہد کیا تھا کہ ان کی پریشانیوں کو کم کر کے ہی دم لیں گے اور حکومتی معاشی اصلاحات کے مثبت نتائج عوام کی خوشحالی کی صورت عوام تک پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عام آدمی کی زندگی کو آسان اور اس کی معاشی خوشحالی کے بغیر پاکستان کی ترقی کے ہدف کا حصول ممکن نہیں۔ معیشت کو ڈیجیٹل خطوط پر استوار کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی مکمل ڈیجیٹائز یشن کا آغاز اس حوالے سے ایک اہم سنگ میل ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ماہ اگست میں مہنگائی کی شرح کا 9.6 فیصد پر آنا معیشت میں بہتری کے حوالے سے حکومتی اقدامات کا عکاس ہے اور معاشی ماہرین کی جانب سے ستمبر کے مہینے میں افراط زر کی شرح میں مزید کمی کی پیشگوئی قوم کے لیے خوشخبری سے کم نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں کے حوالے سے غریب اور کم آمدنی والے طبقات کے لیے اقدامات کر رہے ہیں اور حکومتی حجم کم کرنے اور خرچے میں کمی کے حوالے سے رائٹ سائزنگ اور ڈاؤن سائزنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کو سیاسی استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کی ضرورت ہے، ہمیں پاکستان کو معاشی مشکلات سے نکالنے کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہے۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے پی ٹی آئی کے جلسے میں غیرپارلیمانی زبان کے استعمال پر انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کل ایک سیاسی جماعت کے جلسے میں انتہائی نازیبا زبان استعمال کی گئی جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف کی قیادت میں دہشت گردی کا خاتمہ کیا گیا لیکن بدقسمتی سے اس نے دوبارہ سر اٹھایا ہے، تاہم ہم دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔