ملک میں مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ جاری ہے، اور حالیہ ہفتے میں اس میں 0.80 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس کے نتیجے میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 4.64 فیصد سے بڑھ کر 5.08 فیصد ہو گئی ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جمعہ کو جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے 17 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ 10 اشیاء سستی ہوئیں اور 24 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ رپورٹ کے مطابق، ٹماٹر کی قیمت میں 20.75 فیصد، چکن کی قیمت میں 22.47 فیصد، چینی کی قیمت میں 2.19 فیصد، بیف کی قیمت میں 0.69 فیصد، سرسوں کے تیل کی قیمت میں 0.69 فیصد، کوکنگ آئل کی قیمت میں 0.74 فیصد، ایل پی جی کی قیمت میں 0.18 فیصد، جلانے والی لکڑی کی قیمت میں 0.95 فیصد اور گھی کی قیمت میں 0.91 فیصد اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دال چنا کی قیمت میں 0.78 فیصد، دال ماش کی قیمت میں 1.28 فیصد، پیاز کی قیمت میں 8.13 فیصد، آلو کی قیمت میں 2.38 فیصد، انڈوں کی قیمت میں 0.30 فیصد، کیلے کی قیمت میں 0.68 فیصد اور ٹوٹا چاول کی قیمت میں 0.15 فیصد کمی آئی ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق، حالیہ ہفتے کے دوران، حساس قیمتوں کے اعشاریہ کی بنیاد پر، مختلف آمدنی گروپوں میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ 17 ہزار 732 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والوں کے لیے مہنگائی کی شرح 0.69 فیصد بڑھ کر 5.10 فیصد ہو گئی۔ 17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 888 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والوں کے لیے یہ شرح 0.78 فیصد بڑھ کر 5.09 فیصد رہی۔ 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی والے طبقے کے لیے یہ شرح 0.76 فیصد بڑھ کر 5.22 فیصد تک پہنچ گئی، جبکہ 29 ہزار 518 روپے سے 44 ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والوں کے لیے مہنگائی کی شرح 0.82 فیصد بڑھ کر 4.98 فیصد ہو گئی۔ 44 ہزار 176 روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والوں کے لیے مہنگائی کی شرح 0.81 فیصد بڑھ کر 5.09 فیصد رہی۔