پشاو ، جوڈیشل کمپلیکس جنگ کا اکھاڑا بن گیا ، 21افراد گرفتار

سیشن کورٹ پشاور میں پیشی کے دوران فریقین آپس میں الجھ پڑے اور ایک دوسرے پر مکوں اور لاتوں کی بارش کردی۔

جھگڑے کے دوران سرکاری املاک کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ جوڈیشل کمپلیکس میں لڑائی مار کٹائی سے خوف و ہراس پھیل گیا ۔

پولیس نے ہنگامہ آرائی میں ملوث 21ملزموں کو حراست میں لے لیا۔

تھانہ شرقی کے اے ایس آئی دلاور خان کی جانب سے درج ایف آئی آر کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج آفتاب اقبال کی عدالت میں وقار اور شاہکار کیس میں بی بی اے پر سماعت مقرر تھی۔
اس دوران فریقین سے درجنوں رشتہ دار اور سپورٹرز آئے تھے جو ایک دوسرے پر حملہ آور ہوگئے جس سے احاطہ عدالت میں موجود سرکاری املاک کو نقصان پہنچا۔

دونوں فریق ایک دوسرے کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے رہے جبکہ خوف و ہراس بھی پھیل گیا تھا۔ ہنگامہ آرائی اور بدمزگی کے دوران پولیس کی مزید نفری طلب کی گئی

جنہوں نے کارروائی کرتے ہوئے 21 ملزموں کو موقع سے گرفتار کرلیا جن میں وقار علی ، مشال علی ، اسماعیل ، شاہد خان ، ذوالفقار علی، ابراہیم ، یاسر ، عباس ، دانش علی ، شاہکار علی ، صفدر ، کاشف ، عدنان ، دانیال علی ، ارشد اقبال ، شاہد، بخت زریں ، ارباز ، نواب علی ، ساجد علی ، واجد ساکنان ڈبگری گارڈنز جبکہ مدعی پارٹی کے 8 ملزموں عمران ، صدام حسین ، عبدالرحمان ، فیصل، محمد عابد ، عبدالحسیب ، قیصر ، نوید خان ساکنان شاہ قبول کو بھی گرفتار کرلیا۔ ملزمان پر مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے حوالات میں بند کر دیا گیا۔