کوہاٹ، تاندہ ڈیم میں کشتی الٹنے سے 32طلباء ڈوب گئے، 10کی لاشیں نکال لی گئیں ،16لاپتہ

کوہاٹ:کوہاٹ تاندہ ڈیم میں کشتی الٹنے سے مقامی دینی مدرسے کے32طلبا پانی میں ڈوب گئے‘کشتی ڈوبنے کے اس افسوسناک واقعے میں 10 طلبا ء جان کی بازی ہار گئے جبکہ 8کو زندہ بچالیا گیا اور کشتی بان سمیت16 لاپتہ ہیں جنکی تلاش جاری ہے۔4بچوں کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔

 واقعے کی اطلاع پر ریجنل پولیس آفیسر کوہاٹ دار علی خٹک، ڈی پی او کوہاٹ عبدالرف بابر قیصرانی اور پاک فوج کے حکام فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچ گئے اور ریسکیو آپریشن کی خود مانیٹرنگ کرتے رہے‘کشتی ڈوبنے کے المناک حادثے کی خبر پورے شہر میں جنگل کے آگ کی طرف پھیل گئی اور لمحوں میں جائے وقوعہ پر لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی۔

 تفصیلات کے مطابق کوہاٹ شہر جنوب مغرب میں واقع تاندہ ڈیم میں پکنک کیلئے آئے ہوئے شاہ پور کے موضع میر باش خیل کے مقامی دینی مدرسے جامع العربی الاسلامیہ کے 40 کم عمر طلبا میں سے 32طالب علم اسوقت تاندہ ڈیم کے گہرے پانی میں ڈوب گئے جب وہ کشتی میں سوار ہوکر ڈیم کے دوسری پار جانے کیلئے محوسفر تھے کہ انکی کشتی زیادہ اوور لوڈ ہونے کے باعث ڈیم کے عین وسط میں الٹ کر ڈوب گئی۔

. کشتی ڈوبنے کے حادثے میں 32 طلبا اور کشتی بان ڈیم کے گہرے پانی میں ڈوب گئے. واقعے کی اطلاع پر پولیس اور ریسکیو1122 کی امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی اور ڈوبنے والے 16 طلبا کو پانی سے نکال کر ہسپتال منتقل کر دیا گیاجن میں سے 10 کم عمر طلبا جنکی عمریں 8 سے 24 سال کے درمیان تھی جان کی بازی ہار گئے جن میں سے4بچوں کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔

 کشتی ڈوبنے کے لرزہ خیز واقعے میں جاں بحق طلبا کی شناخت بعد ازاں ارشاد ولد محمد میر سکنہ شانگلہ، عزیر ولد امیر سلطان، سلمان ولد سعیدساکنان تاندہ ڈیم، احمد ولد مقرب ماجد ولد گل ساجد، ابوبکر ولد احمد اللہ،وقاص ولد موسی خان، حارث ولد زاہد، واحد ولد گل ساجد اور نوشید ساکنان سلیمان تالاب کے ناموں سے ہوئی ہے جنکی میتیں پوسٹ مارٹم کے بعد اپنے آبائی علاقوں کو روانہ کر دی گئیں جبکہ حادثے میں بے ہوش طلبا کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ہسپتال داخل کرادیا گیا۔

کشتی ڈوبنے کے واقعے میں 16طلبا اور کشتی بان تاحال لاپتہ ہیں جنکی تلاش کیلئے فوج کے مقامی غوطہ خور اور کوہاٹ و پشاور کے غوطہ خوروں کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں‘رات گئے آپریشن روک دیا گیا لاپتہ بچوں کی تلاش آج دوبارہ شروع ہوگی‘ادھر دلخراش واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریجنل پولیس آفیسر کوہاٹ دار علی خٹک اور ڈی پی او کوہاٹ عبدالرف بابر قیصرانی، فوجی و سول حکام فی الفور جائے حادثہ پر پہنچ گئے جو اب تک موقع پر موجود خود ریسکیو آپریشن کی نگرانی کررہے ہیں۔

. مقامی ذرائع کے بقول ڈوبنے والے طلبا کی عمریں 8 سے 14 سال کے درمیان ہیں جو اتوار کی علی الصبح تاندہ ڈیم میں پکنک منانے کیلئے مدرسے کے مہتمم شاہد نور کے ہمراہ گئے تھے. زرائع کے بقول پکنک پر جانے والے مقامی دینی مدرسے جامع العربیہ الاسلامیہ کے طلبا کی تعداد 40 تھی۔