وزیراعظم شہبازشریف کا کامیاب دورہ قطر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیراعظم شہبازشریف امیر قطر کی دعوت پر اقوام متحدہ کے زیراہتمام کم ترقی کرنے والے ممالک کی کانفرنس کے پانچویں اجلاس میں شرکت کے لئے گزشتہ دنوں  دو روزہ دورے پر قطرگئے تھے عالمی میڈیا نیوزیراعظم شہبازشریف کے دورے کو غیر معمولی کوریج دیکر ثابت کر دیا کہ وہ دنیا کے مقبول ترین لیڈروں میں سے ایک ہیں ۔ وزیراعظم اقوام متحدہ نے  کانفرنس میں شرکت کی،  کم ترقی یافتہ ممالک کی کانفرنس کا یہ پانچواں اجلاس تھا ۔ امیر قطر کانفرنس میں شریک سربراہان مملکت اور وزرائے اعظم کے اعزاز میں استقبالیہ دیا۔ وزیراعظم  نے اجلاس سے خطاب بھی کیا۔ وزیراعظم نے دوحہ پہنچنے کے بعد امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ملاقات کی وزیراعظم شہبازشریف اور امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے دوطرفہ باہمی مفاد کے وسیع تر امور پر تبادلہ خیال کیا۔  ملاقات کے دوران قطرکے ساتھ دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے اور دوطرفہ سرمایہ کاری، تجارتی اور پاکستان سے ہنرمند افراد کی قطر برآمد کے طریقوں اور ذرائع بڑھانے پر بات چیت ہوئی۔امیر قطر نے قطر کی ترقی میں پاکستانی محنت کشوں کی کاوشوں کو سراہا اور خاص طورپر قطر کی میزبانی میں فیفاورلڈ کپ 2022 کے کامیاب انعقاد کے موقع پر پاکستانی سکیورٹی حکام کے شاندار کارکردگی کو سراہا۔ ملاقات میں وزیراعظم شہبازشریف نے پاکستان کی ترقی کے منصوبوں میں قطر کی مسلسل حمایت کو سراہتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے کے وسیع مواقع کو اُجاگر کیا، امیر قطر نے وزیراعظم شہبازشریف کو قطر آمد پر خوش آمدید کہا۔ انہوں نے پاکستان کی ترقی کے ایجنڈے میں قطر کی طرف سے بھرپور تعاون کے پختہ عزم اور حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے امیر قطر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کرلیا۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم محمد شہباز شریف  کا کہنا  تھا کہ سب سے کم ترقی یافتہ ممالک موسمیاتی تبدیلیوں، وبائی امراض کے بعدخوراک اور توانائی کی فراہمی کے سلسلے میں جیو سٹریٹجک رکاوٹ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔   ایک ٹویٹ میں  وزیر اعظم محمد شہباز شریف  کا کہنا  تھا کہ  میں ایشیا اور افریقہ میں ایل ڈی سیزکو درپیش سماجی و اقتصادی چیلنجوں کے بارے میں پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم کہنا  تھا کہ ان عالمی واقعات نے انہیں غیر محفوظ کر دیا ہے۔  عوام کی فلاح و بہبود کو پبلک پالیسی کا مرکز بنا کر ایل ڈی سیز کی بہتر خدمت کی جا سکتی ہے۔  قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی کے سی ای او منصور ابراہیم المحمود نے دوحہ میں وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات کی۔ قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی نے پاکستان میں ایل این جی پاور پلانٹس، ایئرپورٹس اور سولر پاور پارکس میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ المحمود نے قطر اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کی اہمیت کے حوالے سے بھی وزیراعظم سے اتفاق کیا اور دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے شکریہ ادا کیا اور قطری سرمایہ کاروں کو پاکستانی حکومت کی سرمایہ کاری دوست پالیسیوں سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی۔دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سے ہنرمند افراد کی قطر آمد کے طریقوں اور ذرائع بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ امیر قطر نے پاکستان اور قطر کے درمیان معاشی تعاون بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور پاکستان کی ترقی میں قطر کا بھرپور تعاون اور حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔اس موقع پر ملاقات کے دوران قطر کے ساتھ دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے اور دوطرفہ سرمایہ کاری، تجارتی اور پاکستان سے ہنرمند افراد کی قطر برآمد کے طریقوں اور ذرائع بڑھانے پر بات چیت ہوئی۔یاد رہے کہ قطر کے امیر نے اپنے ملک کی ترقی میں پاکستانی افرادی قوت کے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے خصوصا ًقطر میں فیفا فٹ بال عالمی کپ 2022 میں پاکستانی سکیورٹی حکام کی شاندار کارکردگی کا ذکر بھی کیا۔ قطر اور پاکستان نے سن 2021 سے اپنے تعاون میں کافی اضافہ کیا، جب جی سی سی کی باقی ریاستوں نے 2017 میں قطر پر عائد کی گئی ناکہ بندیوں کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔ پھر جب اگست میں قطر نے پاکستان میں دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی، تب پاکستان نے اعلان کیا کہ وہ ورلڈ کپ کے ٹورنامنٹ کے دوران قطر کی مدد کے لئے اپنی  فوج بھیجے گا۔قطر کی مسلح افواج ملک کی حفاظت کے لیے بنائی گئی ہیں۔ تقریبا 11800 آدمی افواج میں شامل ہیں،قطر دنیا کی امیر ترین معیشت ہونے کی وجہ سے عالمی سطح پر بہت اہمیت رکھتا ہے۔ قطر عرب لیگ، اقوام متحدہ، تنظیم تعاون اسلامی اور مجلس تعاون برائے خلیجی عرب ممالک کا حصہ ہے۔ قطر کے یورپی ممالک کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں۔یہاں الثانی خاندان کی بادشاہت ہے۔ تقریبا تمام اختیارات امیر کے پاس ہیں، جو ملک کا سربراہ ہے۔ قطر میں آل ثانی کی حکومت ہے اور اس کے موجودہ حکمران محمد بن ثانی الثانی ہیں۔ آل ثانی نے 1868 میں برطانیہ سے آزادی حاصل کی اور اسے آزاد ریاست کا درجہ دیا۔ 20ویں صدی میں سلطنت عثمانیہ کے بعد قطر سلطنت برطانیہ کا حصہ بنا اور 1971 میں آزادی حاصل کی۔ 2003 میں آئین قطر کو 98% کی اکثریت کے ساتھ منظوری ملی۔  21ویں صدی میں عرب دنیا کی اہم طاقت بن کر ابھرا۔ اس کا  میڈیا نیٹ ورک دنیا بھی میں اپنے معیار، مالیات اور ترقی کے لئے مشہور ہے۔