روس کے یوکرین پر حملے، بچوں سمیت 26 افراد ہلاک

یوکرین پر روسی افواج کے حملے جاری ہیں اور حکام کے مطابق جمعہ کو یوکرین کے مختلف شہروں میں بمباری سے 5 بچوں سمیت 26 افراد ہلاک ہوگئے۔ یوکرین نے روسی افواج کیخلاف جوابی کارروائی کی تیاریاں مکمل کرلیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق روس کے تازہ میزائل حملوں میں وسطی یوکرین کے تاریخی شہر اُومن میں ایک رہائشی بلاک پر بھی بمباری کی گئی، تباہ شدہ عمارت سے امدادی کارکنوں کو متاثرین کی باقیات نکالتے ہوئے دیکھا گیا۔

روسی حملوں میں گزشتہ ایک ہفتے سے وقفہ نظر آرہا تھا، تاہم گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2 درجن میزائل داغے گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ روسی کروز میزائل حملے میں اُومن میں 4 بچوں سمیت 23 افراد ہلاک ہوئے۔

روسی میزائلوں نے وسطی شہر ڈنیپرو کو بھی نشانہ بنایا، رواں برس جنوری میں بھی اس شہر میں ایک رہائشی عمارت پر حملے میں 40 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

حکام نے بتایا کہ ڈنیپرو میں ہونیوالے حالیہ حملوں میں ایک 31 سالہ خاتون اور اس کی 2 سالہ بیٹی مارے گئے، نوجوان خاتون کے زخمی والدین کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق خیرسن کے جنوبی علاقے میں ایک گاؤں بلوزرکا پر گولہ باری میں 57 سالہ خاتون ہلاک اور دیگر 3 افراد زخمی ہوئے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس کے تازہ میزائل حملوں کی مذمت کی اور ان کا جواب دینے کا عزم ظاہر کیا۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ صرف مطلق برائی ہی یوکرین کیخلاف ایسی دہشت گردی کو جنم دے سکتی ہے۔

یوکرینی صدر کے مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے عالمی برادری سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نہیں چاہتے کہ یہ دنیا بھر میں پھیلے تو ہمیں ہتھیار دیں، بہت سارے ہتھیار اور حملہ آوروں پر پابندیاں عائد کریں۔

دوسری جانب ماسکو کا میزائل حملوں پر کہنا ہے کہ اس نے یوکرینی فوج کے ریزرو دستوں اور ہتھیاروں کے ذخیروں کو نشانہ بنایا ہے۔

ادھر مشرقی یوکرین میں ماسکو نواز حکام نے بتایا کہ یوکرین کی گولہ باری سے ڈونیٹسک شہر میں ایک آٹھ سالہ بچی سمیت نو افراد ہلاک ہوگئے۔