فیس بُک کمپنی میٹا پر 3۔1 ارب ڈالر کا جرمانہ عائد

ڈبلن: آئرلینڈ کے ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن نے فیس بُک کمپنی میٹا پر رازداری کی خلاف ورزی کرنے پر 1.3 ارب ڈالر کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن (ڈی پی سی) نے امریکی ٹیک کمپنی پر پروائیویسی اصولوں کیخلاف ورزی کرنے پر 1.3 ارب ڈالۜر کا جرمانہ عائد کیا ہے اور حکم دیا ہے کہ وہ اکتوبر تک بحر اوقیانوس کے پار صارفین کے ڈیٹا کی منتقلی بند کر دے۔

یہ جرمانہ تین سالہ تحقیقات کے بعد لگایا گیا ہے کہ میٹا آئرلینڈ اپنی فیس بک سروس کی فراہمی میں یورپی یونین سے ذاتی ڈیٹا امریکہ کو  بھیجتا ہے۔

مزید برآں جولائی 2020 میں ڈیٹا پروٹیکشن کمشنر کی جانب سے یورپی یونین کورٹ آف جسٹس میں لائے گئے  کیس میں فیس بک آئرلینڈ کے خلاف فیصلہ جاری کیا گیا تھا تاہم اس کے باوجود میٹا آئرلینڈ نے جی ڈی پی آر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یورپی یونین سے امریکا کو ذاتی ڈیٹا کی منتقلی جاری رکھی۔

دوسری جانب میٹا نے کہا کہ یورپ میں فیس بک سروس میں فوری طور پر کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی۔

 ہم فیصلے اور غیرقانونی جرمانے کے خلاف اپیل کریں گے اور عدالتوں کے ذریعے حکم امتناعی طلب کریں گے۔

کمپنی کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے یورپی یونین اور امریکہ کے درمیان ڈیٹا منتقل کرنے والی دیگر کمپنیوں کے لیے بھی مسائل کھڑے ہونگے۔