پاکستان کے ایشیا کپ کے بائیکاٹ کا امکان

ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) ایشیا کپ کی تیاریوں میں مصروف ہے لیکن اس ٹورنامنٹ میں پاکستان کو شامل نہ کیئے جانے کا امکان ہے۔

بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سیکریٹری جے شاہ نے دیگر اے سی سی اراکین کو واضح کردیا کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ہائبرڈ ماڈل کو قبول نہیں کریں گے۔

جے شاہ اے سی سی کے صدر بھی ہیں، انہوں نے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) فائنل کے موقع پر اے سی سی کے دیگر شریک ممبران سے ملاقات کی۔

بی سی سی آئی پورے ٹورنامنٹ کو نیوٹرل مقام خاص طور پر سری لنکا میں کھیلنے کا خواہاں ہے۔

بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو اے سی سی کے اگلے ایگزیکٹیو بورڈ اجلاس میں اس فیصلے سے آگاہ کیا جائے گا کہ دیگر تمام شریک ممالک نے سری لنکا میں کھیلنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

ایشیا کپ کی میزبانی سے متعلق یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب اے سی سی نے مبینہ طور پر ٹورنامنٹ کے لئے پی سی بی کے ماڈل کو قبول کیا تھا۔

پاکستان کے تجویز کردہ ہائبرڈ ماڈل کے مطابق چھ ملکی ٹورنامنٹ کے چار سے چھ میچز پاکستان میں ہوں گے جب کہ بھارت اپنے میچز نیوٹرل مقام پر کھیلے گا اور اسی مقام پر فائنل سمیت بقیہ میچز کی میزبانی بھی کی جائے گی۔

دی نیوز کی رپورٹ کے مطابق رواں برس بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ میں پاکستان کی شرکت پر کوئی شرط عائد نہیں کی گئی، قومی کرکٹ ٹیم کی ٹورنامنٹ میں شرکت کا انحصار حکومت کی منظوری پر ہے۔

بھارت کی جانب سے پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار اور ہائبرڈ ماڈل کو قبول نہ کرنے سے پی سی بی کو اس سال ہونے والے ورلڈ کپ سے دستبرداری پر بھی غور کرنا پڑ سکتا ہے۔