نگراں وزیر ثقافت و قومی ورثہ جمال شاہ نے ملک کو درپیش مسائل کے حل اور چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے بات چیت شروع کرنے پر زور دیا ہے۔
ریڈیو پاکستان کے نیوز اینڈ کرنٹ افیئرز چینل کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہمیں ثقافتی تنوع کے فروغ کے لئے تبادلہ خیال اور انٹرایکٹو سیشنز کا انعقاد بھی کرنا چاہئے تاکہ لوگ خاص طور پر نوجوان نسل ایک دوسرے کو سمجھ سکیں۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے مکالمے اور سیشن معاشرے میں عدم رواداری اور نفرت کے بڑھتے ہوئے رجحانات کو روکنے میں بھی مدد کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ خاص طور پر گزشتہ چار دہائیوں کے غلط فیصلے معاشرے کے مختلف طبقوں میں بدامنی، عدم رواداری اور تعصب کی اصل وجہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا آخری خطبہ جو رہنما دستاویز ہے وہ معاشرے کی تمام مشکلات بالخصوص مذہبی انتہا پسندی کا حل ہے۔
ایک سوال کے جواب میں جمال شاہ نے کہا کہ وہ بنیادی طور پر مجسمہ ساز ہیں اور 9 مئی کے واقعات کے بعد، جن میں شہداء کی یادگاروں اور نوادرات کو تباہ کیا گیا، جلایا گیا اور بدنام کیا گیا، کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے ان سے درخواست کی گئی کہ وہ مجسمے بنائیں اور شہداء کی یادگاریں ڈیزائن کریں۔
انہوں نے کہا کہ اردو سمیت ملک میں بولی جانے والی تمام زبانوں میں شاعری ان بہادر شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے یادگاروں پر لکھی گئی ہے جنہوں نے مادر وطن کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور آنے والی نسلوں کو شہداء کی بہادری سے آگاہ کیا۔
ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ اگرچہ ان کا مینڈیٹ محدود ہے لیکن وہ آرٹ اور ثقافت کو فروغ دینے کے لئے کچھ بنیادی چیزوں کو ہموار کرنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں کیونکہ یہ اقدار معاشرے کو اپنے آپ کو اور ان کے اصلاحی نقطہ نظر کی طرف دیکھنے کے قابل بناتی ہیں۔
جمال شاہ نے کہا کہ وہ آرٹ اور ثقافت کی مختلف شاخوں کو فروغ دینے کے لئے ایک مضبوط انفراسٹرکچر تیار کرنے کے لئے بھی اپنی پوری کوشش کریں گے اور فنکار برادری کو بہتر طریقے سے قوم کی خدمت کرنے کے قابل بنائیں گے اور انہیں باوقار طریقے سے اپنی روزی روٹی کمانے میں سہولت فراہم کریں گے۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر نوجوانوں کو ذہن کی مکمل شفافیت دینے کے لئے مشغول کیا جائے تو پاکستان آگے بڑھ سکتا ہے اور اہم پیش رفت کرسکتا ہے کیونکہ زندگی کے تمام شعبوں میں ہماری بقا واضح ہے۔
مثبت سوچ پیدا کرنے اور ریاستی بیانیے کی تعمیر میں ریڈیو پاکستان کے کردار کے بارے میں جمال شاہ نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کی وسیع رسائی اور اہم کردار ہے جسے مؤثر طریقے سے استعمال کیا جاسکتا ہے اور اس طاقت کا غلط اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ انہوں نے ریڈیو پاکستان کے لیے بھی بہت سے گانے گائے جن کے لیے انہیں نقد رائلٹی کی مد میں انعام بھی دیا گیا۔