الیکٹرانک میڈیاکا ماضی

اب تو ناظرین پی ٹی وی کا وہ دور یاد کرتے ہیں کہ جب اس نے ایک لمبے عرصے تک تن تنہا ہر قسم کے ناظرین کے ذوق سلیم کا کما حقہ خیال رکھا اور ناظرین کے ہر طبقے کی خواہشات کو مدنظر رکھ کر اپنے پروگرامز کو مرتب کیا ‘چنانچہ پی ٹی وی نے اردو اور ریجنل زبانوں میں مشاعرے بھی ٹیلی کاسٹ کئے کلاسیکی موسیقی کو بھی کافی وقت دیا‘ معیاری ڈرامے بھی تخلیق کئے اور کئی اہم اور عوامی نوعیت کے مسائل پر دستاویزی فلمیں بھی ٹیلی کاسٹ کیں وہ زمانہ بلیک اینڈ وائٹ کا زمانہ تھا ابھی رنگین ٹیلی ویژن کا دور ملک میں شروع نہیں ہوا تھا پر اس کمی کے باوجود پی ٹی وی نے اپنے لئے ایک بڑی clientale یعنی ناظرین گاہکوں کی ایک دنیا پیدا کر لی تھی‘ ملک کے ہر حصے میں زندگی کے تقریباً ہر شعبے میں درجنوں ایسے عوامی مسائل ہیں جو حل طلب ہیں پر متعلقہ حکام کی غفلت کا شکار ہیں ان کو اجاگر کرنے میں ٹیلی ویژن چینلز کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں ان ابتدائی گذارشات کے بعد ذیل کی سطور میں اب ذکر کرتے ہیں آج کے تازہ ترین معاملات کا۔ صدر مملکت نے بجا طور پر کچے کے ڈاکوﺅں کی سرکوبی کا حکم دیا ہے ‘کسی صورت میں بھی زمینوں پر قبضے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے ‘امن عامہ کے قیام کا معاملہ صوبے سے تعلق رکھتاہے اور یہ سندھ پولیس کی ذمہ داری ہے کہ وہ صوبے میں ڈاکو راج کا خاتمہ کرے جب تک صوبائی حکومتیں پولیس کے نچلے کیڈرز میں پولیس کی بھرتی میں سیاسی مداخلت کو ختم نہیں کریں گی پولیسنگ کا معیار اچھا نہیں ہو سکے گا ۔کنیڈا میں آزاد خالصتان کے علمبرداروں نے وسیع پیمانے پر اگلے روز جو خالصہ ڈے منایا ہے اور جس کی تقریبات میں جس گرمجوشی سے کنیڈا کے وزیر اعظم نے شرکت کی ‘ اس سے اگر ایک طرف مودی سرکار کی دنیا بھر میں سبکی ہوہی ہے تو دوسری طرف بھارتی اور کنیڈین حکومت کے درمیان سیاسی کشیدگی نے بھی جنم لیا ہے ۔بیجنگ میں فلسطینی گروپوں کے درمیان مذاکرات ایک اچھی پیش رفت ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ چین مشرق وسطیٰ میں امن کے قیام کا کس قدر خواہش مند ہے‘ اس کے برعکس امریکہ یہ چاہتا ہے کہ مشرق وسطیط جنگ کا اکھاڑا بنا رہے۔