سرکاری گاڑیوں کا بیجا استعمال

تاریخ گواہ ہے کہ بطور وزیرا عظم اسرائیل جتنا متعصب یہودی اسرائیل کا موجودہ وزیراعظم نیتان یاہو ثابت ہواہے‘ اتنا کوئی دوسرا نہیں تھا اس نے بربریت کی تمام حدیں پار کر دی ہیں اور اس ضمن میں ہٹلر کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے‘ اس جملہ معترضہ کے بعد تازہ ترین اہم قومی اور عالمی معاملات کا تجزیہ درج ذیل ہے‘ اس خبر کو پڑھنے کے بعد کہ خیبرپختونخوا میں محکمہ صحت کی گاڑیاں غیر مجاز افسروں سے لینے کیلئے ڈیڈ لائن دیدی گئی ہے‘ عرض ہے کہ کیوں نہ سرکاری گاڑیوں کو انہیں استعمال کرنے کے مجاز افسروں کے نظام میں تبدیلی لائی جائے کیونکہ ان کا غلط استعمال ہو رہا ہے کہ جس سے سرکاری خزانے کی اچھی خاصی رقم کا ضیاع ہو رہا ہے‘ بہتر یہ ہو گا کہ جو افسر سرکاری گاڑیوں کے استعمال کے مجاز ہوں ان کو ایک فکسڈ ٹرانسپورٹ الاؤنس انکی ماہانہ تنخواہ کے ساتھ نتھی کر کے ادا کر دیا جائے جو ان کو گھر اور دفتر آنے لے جانے کیلئے کافی ہو‘ شہر سے باہر دورہ کرنے کے واسطے تو ان کو ویسے بھی ٹی اے ڈی اے کی شکل میں  علیحدہ پے منٹ ہوتی رہتی ہے‘ تجربہ یہ بتاتا ہے کہ سرکاری گاڑیاں استعمال کرنے کے مجاز اکثر افسر ان گاڑیوں کا غلط استعمال کرتے ہیں‘ ان میں ان کے بچے سکول آ تے جاتے ہیں اور یہ گاڑیاں ان کے نجی کاموں میں بھی استعمال ہوتی  رہتی ہیں‘ اس پر طرہ یہ کہ ان گاڑیوں کے ڈرائیور بھی پٹرول کی مد میں اور ان کی مرمت کے بہانے بھی کافی رقم بٹور لیتے ہیں۔یہ امر خوش آئند ہے کہ یوکرائن جنگ میں روس سعودی عرب کی ثالثی پر تیار ہے۔ روسی صدر کے اس موقف میں کافی وزن ہے کہ 2022 ء کے استنبول امن مسودے سے روس نہیں بلکہ یوکرائن پیچھے ہٹا تھا‘  وہیں سے سلسلہ جوڑ کر آ گے بڑھایا جا سکتا ہے۔خدا لگتی یہ ہے کہ اگر امریکہ یوکرائن کی ہلہ شیری کرنا چھوڑ دیتا تو یہ مسئلہ کب کا حل ہو چکا ہوتا‘ دیر آ ید درست آ ید اب بھی اگر امریکہ یوکرائن کو روس کے خلاف اور اسی طرح چین کے خلاف تائیوان کی عسکری امداد بند کر دے اور مشرق وسطیٰ کے معاملات میں عسکری مداخلت سے باز آ جائے تو دنیا کا امن بحال ہو سکتا ہے اور تیسری عالمگیر جنگ کا خطرہ ٹل سکتا ہے۔

 اگلے روز پاک بحریہ نے 145ملین ڈالرز مالیت کی جو منشیات پکڑی ہیں‘ اس سے پتہ چلتا ہے کہ وطں عزیز میں منشیات کا کاروبار کرنے والے کس قدر متحرک ہیں کہ جن کے پھیلا ؤسے اس ملک کی جوان نسل کا ستیا ناس کر کے اس کی بیخوں میں پانی دیا جا رہا ہے‘ملک کے اندر اس لعنت کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے جنگی بنیادوں پر مہم چلانا ضروری ہے کیونکہ منشیات کی جدید ترین قسم جو آ ئس کے نام سے پکاری جاتی ہے اس کا استعمال بڑی تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس کا زیادہ تر استعمال تعلیمی اداروں کے طلباء کر رہے ہیں‘ آئس  نے آج ہیروئن کی جگہ لے لی ہے