بھارت کو رات کی تاریکی میں بزدلانہ حملے کا جس انداز میں جواب ملا ہے وہ اسے ہمیشہ یاد رہے گا اور جو ابھی ملنا باقی ہے وہ بھی تاریخی ہو گا جس کے لئے پاک فوج کو اختیار دے دیا گیا ہے‘ شہری آبادی پر میزائل داغنے کے جواب میں عسکری محاذ پر اسے ملنے والا ردعمل اتنا مؤثر تھا کہ دنیا بھر کے ذرائع ابلاغ بھی اس کا اعتراف کر رہے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی نے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کی بدھ کے روز ہونے والی پریس کانفرنس کی تفصیلات میں بتایا ہے کہ بھارتی حملوں میں 31 پاکستانی شہید جبکہ 46 زخمی ہوئے‘ حملوں میں نیلم جہلم ہائیڈرو پراجیکٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا‘ اس سب کا جواب چند لمحوں میں ہی اتنا مؤثر دیا گیا کہ بھارتی حکومت اور فوج حواس باختہ ہو گئیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ افواج پاکستان نے دشمن کے 5 طیارے مار گرائے ڈرون علیحدہ ہیں جو گرائے گئے‘ پاک فضائیہ نے بھارتی طیاروں کو اس وقت گرایا جب انہوں نے پاکستان پر حملہ کیا اس کے ساتھ لائن آف کنٹرول پر بھی بلااشتعال فائرنگ کا دندان شکن جواب دیا گیا جس سے دشمن کا بھاری نقصان ہوا‘ اس کے ساتھ یہ بھی واضح ہے کہ پاک فضائیہ کے تمام طیارے اور دفاعی اثاثے مکمل طور پر محفوظ ہیں‘ بھارت اپنی بوکھلاہٹ اور قدم قدم پر شرمندگی میں عالمی قوانین کو فراموش کرتا چلا آ رہا ہے‘ نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے کے ساتھ بھارت نے نوسیری ڈیم کے اسٹرکچر کو بھی نشانہ بنایا حالانکہ آبی تنصیبات کو نشانہ بنانا جنگی اقدار اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے‘ حملے میں مساجد اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا جانا بھی بھارت کی تنگ نظری کا عکاس ہے۔ بھارت کے بزدلانہ حملے پر اسلام آباد میں بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے حملے کو انتہائی شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حملے میں پہل کرنا اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا بزدلی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کے زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بدھ کے روز منعقد ہوا جس میں کمیٹی نے پاک فوج کو جوابی کاروائی کا مکمل اختیار دے دیا‘ قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتی حملے کو انتہائی بزدلانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دشمن کو اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور یہ کہ پوری قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے‘ بھارت مقبوضہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پرواہ نہیں کر رہا‘ انسانی حقوق کے لئے بنائے گئے قوانین کی دھجیاں بکھیر رہا ہے جبکہ شہری آبادی اور آبی تنصیبات کو نشانہ بنا کر جنگی اقدار کے ساتھ عالمی قوانین کی خلاف ورزی بھی کر رہا ہے ایسے میں ضروری یہ بھی ہے کہ عالمی برادری اپنا مؤثر کردار ادا کرے۔