اڈیالہ جیل کے اندر عدالت لگنے پر صحافیوں کو کیا سہولتیں ملتی ہیں

اڈیالہ جیل میں پی ٹی ائی کے بانی عمران خان کے خلاف مقدمے کی سماعت گذشتہ دنوں پورا پورا دن جاری رہی۔ جب کہ کئی مرتبہ سماعت شروع ہونے سے پہلے گھنٹوں انتظار کے مراحل بھی درپیش آئے۔ سماعت کی کوریج کے لیے جیل میں داخل ہونے والے صحافیوں کو یہ تمام وقت اندر ہی گزارنا پڑا۔

جیل کے اندر ظاہر ہے ریسٹورنٹ تو موجود نہیں تو اس دوران وہاں جانے والے صحافی دن کیسے گزارتے ہیں۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر لوگوں نے پوچھ لیا۔

صحافی ثاقب بشیر نے انکشاف کیا کہ جیل میں انتظامیہ کی جانب سے صحافیوں کو کھانے سمیت دیگر سہولتیں دی جاتی ہیں۔

ثاقب بشیر کے مطابق صحافیوں کو دن کا کھانا دیا گیا جب کہ ہفتہ کو سماعت طویل ہوئی تو شام کا کھانا بھی دیا گیا۔ اس کے علاوہ صحافیوں اور پراسیکوٹرز کو دو تین دفعہ چائے اور پکوڑے بھی فراہم کیے جاتے رہے۔

واضح رہے کہ عمران خان کے اپنے وکلا ان سماعتوں پر موجود نہیں تھے اور عدالت نے انہیں غیر حاضر قرار دیا تھا۔

ثاقب بشیر کے مطابق اس کے علاوہ ”نماز کی پڑھنے کی جگہ موجود ہے لان میں دھوپ بھی لگوا سکتے ہیں سیگریٹ پینے والے وہ بھی پی سکتے ہیں۔“

اڈیالہ جیل میں عمران خان کے کیسز کی تازہ ترین سماعت ہفتہ کو ہوئی جب عدالت نے عمران خان اور بشری بی بی کو غیر شرعی نکاح کے الزام میں سات سات برس قید سنائی۔