پشاور ہائیکورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے حوالے سے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ درست قرار دے دیا۔ 30 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے تحریر کیا۔ عدالت نے تفصیلی فیصلے میں کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کے پاس صوبے تک مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے کیسز سنے کا اختیار ہے جبکہ یہ اختیار صرف صوبے تک محدود ہے۔ تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کا دیگر سیاسی جماعتوں میں مخصوص نشستوں کی تقسیم کا فیصلہ آئین کے آرٹیکل 51 کے مطابق ہے، سنی اتحاد کونسل خواتین کی مخصوص نشست کے حق دار نہیں، مقررہ وقت گزرنے کے بعد مخصوص نشست کی لسٹ جمع نہیں کرائی جا سکتی۔ فیصلے میں مزید کہا گیا کہ درخواست گزار کی جانب سے یہ اعتراض اٹھایا گیا کہ یہ مخصوص نشستیں دوسری سیاسی جماعتوں میں تقسیم نہیں ہو سکتی۔ بعد ازاں عدالت نے قرار دیا کہ سنی اتحاد کونسل مخصوص نشستوں کی حق دار نہیں اس لیے درخواست خارج کی جاتی ہے۔ یاد رہے کہ پشاور ہائیکورٹ کے 5 رکنی لاجر بینچ نے 14 مارچ کو مختصر فیصلہ سنایا تھا۔
تازہ ترین
میٹا کی جانب سے انسٹاگرام میں ایک اور نئے فیچر کا اضافہ
ایرانی صدر کو لیجانے والا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار
خیبرپختونخوا حکومت کا سیاحوں کیلئے ہیلی کاپٹر سروس شروع کرنے کا فیصلہ
شیراز سے وی لاگنگ کیوں چھڑوائی؟ والد نے اصل وجوہات بتا دیں
مردان: طالبعلم نے10سیکنڈ میں ہوائی فائرنگ کے مقام کا پتا لگانے والا سافٹ ویئر تیارکرلیا
سعودی تاریخ میں پہلی بار سوٹ فیشن شو کا انعقاد
بھارتی اداکار نے ساتھی اداکارہ کی موت کے چند روز بعد خودکشی کرلی
وزیراعظم کی کرغزستان سے زخمی طلباء کو فوری وطن واپس لانے کی ہدایت
'بلاک آؤٹ 2024' کی فہرست میں شامل سیلینا گومز کو ایک ملین فالوورز کا نقصان
ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شہری جاں بحق، آج حج پر جانا تھا