مخصوص نشستوں پر حلف برداری روکنے کیلیے آخری حد تک جائیں گے، وزیراعلیٰ کے پی کا اعلان

 پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے واضح اعلان کیا ہے کہ کسی بھی طور ہماری نشستوں پر اسمبلی رکن بننے والی اپوزیشن جماعتوں کی خواتین اور اقلیتی ارکان کو حلف اٹھانے نہیں دیاجائے گا اور اس سلسلے میں آخری حد تک مزاحمت کی جائے گی۔

منگل کی شب وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں پارٹی کے پارلیمانی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ایک بار آئین توڑا اور سینٹ الیکشن ملتوی کیا، جمہوری کہلوانے والی پارٹیوں نے ہماری نشستوں پرشب خون ماراہے لیکن مخصوص نشستوں پرحلف لینے نہیں دینگے، جو ہو رہا ہے وہ ہمارے ملک وقوم کے لیے بہترنہیں،جب صدراوروزیر اعلی منتخب ہوسکتے ہیں تو سنیٹرزکیوں نہیں؟ کہ ان کے لیے الیکشن کو ملتوی کردیاگیا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری پارلیمانی پارٹی میں قراردادیں منظور کی گئیں جن کی منظوری صوبائی اسمبلی سے بھی لی جائے گی سازش کے تحت عمران خان کو گرفتار کیا گیا اورسزائیں دی جارہی ہیں،9 مئی اورعمران حکومت خاتمے کے اصل حقائق سامنے لائے جائیں کیونکہ عمران خان کے بقول یہ سب کچھ لندن پلان کاحصہ ہے جوکچھ ہورہا ہے، ہمارے رہنماﺅں اورورکروں پرناجائز پرچے کاٹے جارہے ہیں، یہ دیکھنا چاہیے کہ اس 9 مئی کافائدہ کس نے لیا،قوم بےوقوف نہیں ہم سب سامنے لائیں گے۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ جو پرچے درج ہیں اں کے اصل حقائق سامنے لائیں، یہ قابل شرم ہے، جوتنصیبات جلائی گئیں ان کے گیٹ کس نے کھولے بتائیں وہ ویڈیوز سامنے لائی جائیں تاکہ معلوم ہوسکے کہ کون اندر گیا اور کس نے آگ لگائی ۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز لیٹر کاسلسلہ پرانا ہے اس پرفل کورٹ بنایا جائے، ججز مان رہے ہیں کہ انہوں نے فیصلے دباﺅ میں کیے، ایک احتساب جج تین مرتبہ اسپتال جاکر اپنا بلڈ پریشر چیک کراتا ہے جس سے حالات کی سنگینی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ راولپنڈی کا کمشنر دباﺅ کی بات کرتا ہے تواسے دماغی مریض کہا جاتا ہے لیکن ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ہم غلامی قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 8 فروری کے انتخابات میں بدترین دھاندلی ہوئی ہے،فارم 45 سے فارم49 تک دھاندلی ہوئی، میں اعدادوشمار کی بنیاد پر دعوے سے کہتاہوں کہ پیپلزپارٹی 13 ایم این ایز اورمسلم لیگ پنجاب میں 25 اور17 ایم این ایز جیتی ہے جبکہ دیگر تمام نشستیں پی ٹی آئی کی تھیں کیونکہ قوم نے مینڈیٹ عمران خان اور ان کی جماعت کو دیاہے اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ جلد اس دھاندلی پرفیصلہ کیاجائے اورہمارے سارے ساتھی رہاکیے جائیں۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم کسی بھی طور نئے ان ارکان کو حلف نہیں لینے دینگے کہ جو ہماری نشستوں پر آئے ہیں کیونکہ یہ نشستیں ان کی نہیں بنتیں۔

انہوں نے کاہ کہ خیبرپختونخوا میں جو ایف آئی آرز پی ٹی آئی کارکنوں پر کٹی ہیں ان پر کمیٹی بنی ہے، غلط ہیں ختم کرینگے،ہماری گورننس اچھی، صحت کارڈ شروع اور رمضان پیکج باعزت دیا،کوئی لائن لگی نہ ہی کسی کی عزت نفس مجروح ہوئی اور تمام غربا کو ان کا حق ملا ، اشیائے خوردونوش سرکاری نرخوں پرفراہم کریں گے، دیگرصوبوں کو آئی جی اورچیف سیکرٹری دیئے گئے اورہمیں نہیں کیونکہ میں فارم 45 والاوزیراعلیٰ ہوں ، میں ان سے اپنی ٹیم لوں گایہ میراحق ہے بھیک نہیں مانگ رہا، کوئی سمجھوتہ نہیں کرونگا۔

انہوں نے کہا کہ مرکز ہمارے1510ارب کے بقایاجات بھی دے اوربجلی کے نرخ بھی ہم بڑھائیں گے کیونکہ یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم سے سستی بجلی خرید کر ہم پر ہی مہنگے داموں بیچی جائے، ہم مسائل کاحل نکالیں گے اور اپنے وسائل لے کر دکھائیں گے، آئی ایم ایف سے پیسہ لے کر خودآرام سے حکومت کریں ایسے نہیں چلے گا۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ عمران خان سے جب ملاقات کی تھی وہ خوش تھے تاکہ میں صوبہ کے حقوق حاصل کروں، شہبازشریف فارم 47کاوزیراعظم ہے لیکن وہ وزیراعظم ہے اس سے حق مانگوں گا، ہم عمران خان کے قول کے مطابق لڑیں گے۔

وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ہم اسٹیبلشمنٹ کے خلاف اعلان جنگ نہیں کررہے، یہ ہمارے ادارے ہیں، ہم ان کےساتھ ہیں،انتخابی دھاندلی میں الیکشن کمیشن کا سب سے بڑاکردارہے جن کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج ہم نہیں بلکہ وہ جعلی لوگ کرینگے جو ہماری نشستوں پرآئے ہیں جبکہ اسپیکر نے انکوائری بھی شروع کردی ہے کہ غیرمنتخب افراد کیسے ایوان میں آئے کیونکہ بغیر حلف کے نہ تو وہ رکن ہیں اور نہ ہی وہ ایوان کے اندر آسکتے ہیں۔