50 فیصد پاکستانیوں نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئےحکومتی اقدامات کو ناکافی قرار : پاکستانیوں کا مؤقف عالمی رائے عامہ سے مختلف، انفرادی سطح پر تعاون سے بھی صاف انکار

پچاس فیصد پاکستانیوں نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے حکومتی اقدامات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے حکومت سے ڈو مور کا مطالبہ  کر دیا۔

اس بات کا انکشاف گیلپ پاکستان کے حالیہ سروے میں ہوا ہے۔

سروے کے مطابق 50 فیصد پاکستانیوں نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے حکومتی اقدامات کو ناکافی تو قرار دیا لیکن ساتھ ہی انفرادی سطح پر خود بھی کوئی قدم اٹھانے سے صاف انکار کیا۔

موسمیاتی تبدیلیاں روکنے کے لیے خود کچھ کرنے کے سوال پر 42 فیصد پاکستانیوں نے خود کوئی اقدامات نہ کرنے کا کہا ، البتہ 19 فیصد نے ری سائیکلنگ، 18 فیصد نے کار اور 7 فیصد نے گوشت کا استعمال ترک کرنے کو اپنی ترجیحات بتایا۔

پاکستانیوں کا مؤقف عالمی رائے عامہ سے مختلف نظر آیا ، جس میں اکثریت یعنی 64 فیصد نے ری سائیکلنگ کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے اپنی پہلی ترجیح کہا، 29 فیصد نے تیزی سے بدلتے فیشن سے پرہیزاور 22 فیصد نے آرگینِک اشیا کی خریداری کو اپنی تیسری ترجیح قرار دیا جبکہ کچھ نہ کرنے کا عالمی سطح پر صرف 12 فیصد نے کہا۔