پاکستان میں ذیابیطس اور امراض قلب کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ طبی وسائل کی کمی صحت کے شعبے پر دباؤ ڈال رہی ہے۔
ماہرین کے مطابق، مصنوعی ذہانت (AI) صحت عامہ میں تشخیص، ٹیلی میڈیسن، ڈیٹا تجزیہ، ڈاکومنٹیشن، اور ادویات کی تحقیق میں مدد دے سکتی ہے۔
AI الگورتھمز ریڈیولوجی، ایکسرے، ایم آر آئی، اور جلدی بیماریوں کی شناخت میں ڈاکٹروں کی معاونت کر سکتے ہیں، جبکہ ٹیلی میڈیسن کے ذریعے دور دراز علاقوں میں بنیادی طبی سہولتوں کی فراہمی ممکن ہو سکتی ہے