کورونا وائرس کا خوف: امریکیوں نے بلیچ کے غرارے شروع کردئیے

 بعض امریکی کورونا وائرس کی وبا سے اس قدر خوفزدہ ہیں کہ انہوں نے فرش کی صفائی میں استعمال ہونے والی زہریلی بلیچ کے بخارات سونگھنا اور غرارے تک کرنا شروع کردیئے ہیں۔ یہ انکشاف امریکا کے سینٹر فار ڈزیز کنٹرول (سی ڈی سی) کے ایک حالیہ سروے کے نتائج میں ہوا ہے۔

سی ڈی سی کا یہ آن لائن سروے تقریباً ایک ماہ جاری رہا جس میں کورونا وائرس سے بچاو¿ کےلیے صفائی ستھرائی کے درست اقدامات سے امریکیوں کی واقفیت کا جائزہ لیا گیا۔ اس سے پہلے ایک اور سروے میں 82 فیصد امریکیوں کا کہنا تھا کہ وہ کورونا وائرس سے بچاو¿ کےلئے صفائی ستھرائی سمیت، دیگر تمام احتیاطی تدابیر سے بخوبی واقف ہیں۔


اس کے برعکس، اپریل کے مہینے سے زہر کے علاج سے متعلق طبّی اداروں اور شعبہ جات سے رابطہ کرنے والے ایسے افراد کی شکایت نمایاں طور پر بڑھنے لگیں جو صفائی میں استعمال ہونے والی اشیاءغلط طور پر استعمال کرنے کے باعث متاثر ہوئے تھے۔

بظاہر اس کی ممکنہ وجہ یہی تھی کہ لوگ کورونا وائرس سے بچاو¿ کےلئے احتیاطی تدابیر غلط انداز سے اختیار کررہے ہیں۔ یہ جاننے کےلئے سی ڈی سی نے ایک آن لائن سروے کیا جس کے نتائج سے وہ خود تشویش میں مبتلا ہوگئے۔
 
اگرچہ اکثر امریکی یہ دعوی کررہے تھے کہ انہیں کورونا وائرس سے بچاو¿ کےلئے سب کچھ پتا ہے، لیکن جب ان سے مخصوص چیزوں کے بارے میں معلوم کیا گیا تو معلوم ہوا کہ امریکیوں کی بھاری اکثریت اس بارے میں نہ صرف لاعلم ہے بلکہ الٹے سیدھے ٹوٹکے آزمانے سے بھی گریز نہیں کررہی۔

سروے میں حصہ لینے والے بالغ اور ’سمجھدار‘ امریکیوں میں سے 60 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ کورونا وبا کے باعث معمول سے زیادہ صفائی ستھرائی کا اہتمام کررہے ہیں، بالخصوص جراثیم اور وائرس کے ’خاتمے‘ کےلیے۔ سروے کے شرکاءمیں سے 39 فیصد نے اعتراف کیا کہ وہ صفائی کےلیے کم از کم کوئی ایک ایسا طریقہ ضرور اختیار کررہے ہیں جسے سی ڈی سی نے خطرناک قرار دیا ہے۔

19 فیصد نے کورونا وائرس سے بچنے کےلئے پھلوں، سبزیوں اور کھانے پینے کی دوسری چیزوں کو بلیچ والے محلول سے دھونے کا اقرار کیا جبکہ 18 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ نہانے دھونے کےلئے بھی صابن کی جگہ ایسے زہریلے محلول استعمال کرتے ہیں جو فرش اور ٹائلوں وغیرہ کی صفائی کےلئے مخصوص ہوتے ہیں جبکہ انسانوں میں ان کا استعمال سختی سے منع ہے۔