گولیوں سے کام نہ چلے تو بم سے اڑا دو

چندی گڑھ: معروف پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قاتل نے دوران تفتیش تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں، جس میں اس کا کہنا تھا ہمیں ہدایت ملی تھی کہ اگر گولیوں سے کام نہ بنے تو سدھو موسے والا کو دھماکے سے اڑا دینا۔

بھارتی پولیس نے پنجابی گلوکار کے قتل کے الزام میں 3 افراد کو گرفتار کیا تھا جن کے قبضے سے گرینیڈ لانچر سمیت اسلحے کا ذخیرہ برآمد کیا گیا ہے۔ دوران تفتیش ملزمان نے پولیس کو بتایا کہ انہیں واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ اور گولہ بارود ایک گھنٹہ قبل پہنچایا گیا تھا اور ہدایت دی گئی تھی کہ اگر گولیوں سے کام نہ بنے تو سدھو موسے والا کو دھماکے سے اڑا دینا۔

بھارتی پولیس کے مطابق یہ پنجابی گلوکار کو قتل کرنے کی پہلی کوشش نہیں تھی، ان کے قتل سے قبل ملزمان نے گزشتہ 15 روز کے دوران آٹھ بار ان کا پیچھا کیا اور قتل کرنے کی کوشش کی لیکن موسے والا کو ان کی بلٹ پروف کاروں اور کمانڈوز نے بچائے رکھا۔

خیال رہے کہ بھارتی سنگر سدھو موسےوالا کو نامعلوم افراد نے 29 مئی کی دوپہر گولیاں مار کر قتل کردیا تھا، ان کے قتل کی ذمہ داری کینڈین بیسڈ گینگسٹر گولڈی برار نے قبول کی تھی۔

سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے بیان میں برار کا کہنا تھا کہ وہ لارنس بشنوئی گینگ کے ساتھ مل کر گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کا ذمہ دار ہے۔

برار نے قتل کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ سدھو موسےوالا کا نام ہمارے بھائی وکی مڈوکھیرا گرلال برار کے قتل کیس میں تھا لیکن پولیس نے اس کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی، ہمارے بھائی انکیت بھاڈو کے انکاؤنٹر کے پیچھے بھی اسی کا ہاتھ تھا۔