دنیا کا سب سے بڑا آتش فشاں پھٹ پڑا

امریکا کی ریاست ہوائی میں واقع دنیا کا سب سے بڑا فعال آتش فشاں 40 سال بعد پھٹ گیا ہے اور مسلسل دوسرے روز بھی اس میں سے لاوا اور گرم راکھ نکلنے کا سلسلہ جاری ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کی ریاست ہوائی کے جزیرے ’بِگ آئی لینڈ‘ پر واقع دنیا کے سب سے بڑے آٹش فشاں ماونا لوا پر گزشتہ چند برسوں کے دوران دباؤ کافی بڑھ گیا تھا۔

ماونا لوا سے پیر کے روز لاوا اور راکھ نکلنے کا سلسلہ شروع ہوا جو اب بھی جاری ہے۔ اس کے باوجود ریاستی انتظامیہ نے علاقے کو خالی نہیں کرایا، صرف آتش فشانی پہاڑ کی چوٹی اور اطراف کی سڑکیں ہی بند کی گئی ہیں۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فی الحال آتش فشاں کے قریب رہنے والوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے، تاہم صورت حال بگڑنے پر نقل مکانی شروع کی جاسکتی ہے۔

آخری بار یہ آتش فشاں 1984 میں پھٹا تھا اور یہ عمل 22 دن تک جاری رہا تھا، جب کہ اس کا لاوا سات کلومیٹر دور تک پہنچ گیا تھا۔

ماونا لوا کی لمبائی ماؤنٹ ایورسٹ سے بھی زیادہ

ماونا لوا کا مطلب ’لمبا پہاڑ‘ ہے، یہ دنیا کا سب سے بڑا آتش فشانی پہاڑ ہے اور یہ ہوائی کے جزیرے بگ آئی لینڈ کے نصف حصے پر پھیلا ہوا ہے۔

اس پہاڑ کا دامن سمندر کے اندر واقع ہے اور دامن سے لے کر چوٹی تک اس کی اونچائی 17 کلومیٹر بنتی ہے، یوں اس لحاظ سے یہ ماؤنٹ ایورسٹ سے بھی اونچا ہے۔