مستقبل کی دنگ کردینے والی کانسیپٹ گاڑی

مستقبل کی یہ گاڑی آپ کو دنگ کردے گی جو ہالی وڈ فلم اواتار میں دکھائی جانے والی دنیا سے متاثر ہے۔

یہ اتنہائی حیران کن کانسیپٹ گاڑی ہے کیونکہ اس میں دروازے نہیں جبکہ پہیوں پر جگمگاتی لکیریں بنی ہوئی ہیں۔

مرسڈیز نے اس گاڑی کو تیار کرنے کے لیے اواتار کے ڈائریکٹر جیمز کیمرون کی کمپنی سے شراکت داری کی ہے۔

گاڑی کا ڈیزائن بہت منفرد ہے / فوٹو بشکریہ مرسڈیز
 

ویسے تو یہ گاڑی 2020 میں بھی پیش کی گئی تھی مگر اواتار دی وے آف واٹر کی ریلیز کے موقع پر اس کانسیپٹ گاڑی کا ایسا ماڈل متعارف کرایا گیا جس کو چلانا ممکن ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اواتار فلم میں کوئی گاڑی نظر نہیں آئے گی مگر پھر بھی دونوں کمپنیوں نے ایک دوسرے سے شراکت داری کی ہے۔

اس کے بیک پر 33 حرکت کرنے والے ملٹی ڈائریکشنل بائیونک فلیپس دیے گئے ہیں جو کہ کسی چھپکلی کے چھلکے جیسے لگتے ہیں۔

ملٹی ڈائریکشنل بائیونک فلیپس / فوٹو بشکریہ مرسڈیز

 

گاڑی کے فرنٹ (ڈرائیور والے حصے) پر ایک بڑی اسکرین موجود ہے جو کہ عجیب تکون جیسی ڈیزائن میں موجود ہے۔

اس گاڑی کے اندر بیٹھا جائے تو یہ مسافر کی نبض کو جانچتی ہے اور آپ کی سانس کے فہم بھی رکھتی ہے۔

گاڑی میں موجود عجیب ڈیزائن کا ڈسپلے / فوٹو بشکریہ مرسڈیز

 

کنسول پر موجود نبض کے ذریعے گاڑی کو کنٹرول کرنے والے پیڈ اس جگہ ہے جہاں بیٹھنے پر آپ کا ہاتھ رکھا ہوگا اور وہاں سے ہی آپ اس گاڑی کے ہر فیچر کو استعمال کرسکیں گے۔

مرسڈیز کا کہنا ہے کہ یہ بائیومیٹرک کنکشن اس گاڑی کے کام کرنے کے لیے ضروری ہے۔

اس پیڈ پر ہاتھ رکھنے سے بیضوی ساخت کی جوائے اسٹک باہر آجاتی ہے اور اسی سے گاڑی کو چلایا جاتا ہے کیونکہ اس میں اسٹیئرنگ وہیل یا پیڈلز وغیرہ موجود نہیں۔

گاڑی بائیومیٹرک کنٹرول سے کام کرتی ہے / فوٹو بشکریہ مرسڈیز

 

جوائے اسٹک کو آگے یا پیچھے کرنے سے گاڑی کی رفتار بڑھتی یا گھٹ جاتی ہے۔

اس گاڑی کی حقیقی رفتار 35 میل فی گھنٹہ رکھی گئی ہے اور اس کی وجہ بھی واضح ہے کیونکہ یہ کافی نازک قسم کی گاڑی ہے۔