بھارت کا تمام اسمارٹ فونز کے لیے ایک چارجنگ پورٹ استعمال کرنے کا حکم

یورپی یونین کے بعد بھارت نے بھی موبائل ڈیوائسز کی چارجنگ کے لیے یو ایس بی ٹائپ سی چارجنگ پورٹ کا استعمال لازمی قرار دے دیا ہے۔

اس کا مقصد اسمارٹ فونز کے لیے ایک چارجر اور کیبل کے استعمال کو یقینی بنانا ہے۔

تمام اسمارٹ فونز کے لیے ایک ہی چارجر کا استعمال کب تک ممکن ہوگا؟

ایک رپورٹ کے مطابق مارچ 2025 تک بھارت میں تمام موبائل ڈیوائسز کے لیے یو ایس بی ٹائپ سی چارجنگ پورٹ کا استعمال یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس) کی جانب سے تمام موبائل فونز کے لیے ایک چارجر اور کیبل کے استعمال کی پابندی عائد کی گئی ہے۔

اس پابندی کا اطلاق تمام کمپنیوں پر ہوگا۔

اس سے قبل یورپی یونین نے موبائل ڈیوائسز تیار کرنے والی کمپنیوں کو 28 دسمبر 2024 تک یو ایس بی سی چارجنگ پورٹ کے استعمال کو یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔

تمام اسمارٹ فونز کے لیے اب ایک چارجر استعمال ہوگا

بھارتی وزارت کنزیومر افیئرز کے سیکرٹری روہت کمار سنگھ نے بتایا کہ انڈسٹری اور حکومت میں اس حوالے سے اتفاق پایا جاتا ہے کہ یورپی یونین کے فیصلے کے بعد یو ایس بی ٹائپ سی چارجنگ پورٹس کے استعمال کو یقینی بنایا جائے۔

خیال رہے کہ یورپی یونین کی جانب سے اکتوبر 2022 میں ایک قانون کی منظوری دی گئی تھی جس کے تحت یورپ میں تمام موبائل فونز، ٹیبلیٹس اور کیمروں کے لیے ایک ہی چارجنگ پورٹ کے استعمال کو لازمی قرار دیا گیا۔

بعد ازاں دسمبر کے آغاز میں یورپی یونین نے اعلان کیا تھا کہ اس تبدیلی کو اپنانے کے لیے 28 دسمبر 2024 تک مہلت دی گئی ہے۔

اس وقت اسمارٹ فونز میں چارجنگ کے لیے مختلف اسٹینڈرڈ استعمال ہوتے ہیں جیسے اینڈرائیڈ فونز میں مائیکرو یو ایس بی یا یو ایس بی سی پورٹ جبکہ ایپل کے آئی فونز میں لائٹننگ کنکٹرز۔

تمام کمپنیوں پر اسمارٹ فونز کے لیے ایک چارجنگ پورٹ استعمال کرنے کی پابندی

آئی فون کو لائٹننگ کیبل سے چارج کیا جاتا ہے جبکہ اینڈرائیڈ کے لیے اب زیادہ تر فونز میں یو ایس بی سی پورٹ کو چارجنگ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ یورپی قانون سے ایپل سب سے متاثر ہوگی کیونکہ وہ یو ایس بی سی پورٹس استعمال نہیں کرتی۔

ایپل کی جانب سے پہلے ہی قانون پر عملدرآمد کا عندیہ دیا جاچکا ہے اور مختلف رپورٹس کے مطابق 2023 کے آئی فونز میں یو ایس بی سی پورٹ متعارف کرائی جاسکتی ہے۔