ریاستی سطح پر جاری سیکیورٹی تحقیقات کے دوران ایک گرفتار مشتبہ شخص سے ملنے والے ڈیجیٹل آلات کی فرانزک جانچ سے بعض اہم معلومات سامنے آئی ہیں۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مشتبہ شخص کا تعلق بیرون ملک موجود بعض افراد سے رہا ہے، جن کے ساتھ اس کا مبینہ رابطہ اور مالی معاونت کے ثبوت ملے ہیں۔
مبینہ طور پر ان روابط کے ذریعے حساس مقامات پر کارروائیوں کی منصوبہ بندی کی گئی، جن میں بم دھماکوں کی تفصیلات بھی شامل تھیں۔ ان حملوں میں ملکی سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں متعدد اہلکار زخمی ہوئے۔ ذرائع کے مطابق مبینہ مالی ادائیگیاں اور واٹس ایپ پر ہونے والی گفتگو کو شواہد کے طور پر اکٹھا کیا گیا ہے۔
دفاعی ماہرین کے مطابق، اگر ان شواہد کی آزادانہ تصدیق ہو جائے، تو یہ معاملہ اقوام متحدہ اور فیٹف جیسے بین الاقوامی فورمز پر پیش کیا جا سکتا ہے تاکہ دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والے عناصر کا احتساب ممکن بنایا جا سکے۔
سیکیورٹی حکام نے میڈیا اور عوام سے گزارش کی ہے کہ وہ حساس قومی معاملات پر افواہوں اور غیر مصدقہ معلومات پھیلانے سے گریز کریں اور قومی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے صرف مستند بیانیے پر اعتماد کریں۔