سڑکوں پر ٹریفک کی افراتفری قانون کی پاسداری کرنے والے مسافروں کے لئے خطرہ ہے۔ ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی نے سڑکوں پر گاڑیوں، خاص طور پر موٹر سائیکل سواروں کی تعداد میں اضافہ کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز صوبائی حکومت کو مؤثر انداز میں چلانے کے لئے قابل ستائش کام کر رہی ہیں‘ اگر وہ محکمہئ ٹریفک پولیس کو جوابدہ بنا کر ٹریفک کو نظم و ضبط کا پابند بنانے میں کامیاب ہو جاتی ہیں تو یہ کسی بھی طور معمولی کامیابی نہیں ہو گی۔ عمومی مشاہدہ ہے کہ ٹریفک سارجنٹس صرف اس وقت ٹریفک نظام کو سنوارنے کے لئے متحرک ہوتے ہیں جب انتہائی اہم شخصیات نے گزرنا ہوتا ہے اور اِس موقع پر ”اوورفلو ٹریفک“ کو روک دیا جاتا ہے۔ موٹر سائیکل سوار، جو میزائلوں کی طرح تیزرفتاری کا مظاہرہ کرتے ہیں‘ سب سے زیادہ ٹریفک خطرات اور حادثات کا موجب ہیں۔ بدقسمتی سے، کار ڈرائیورز، جو بظاہر تعلیم یافتہ دکھائی دیتے ہیں لیکن اکثر غیر مہذب انداز میں گاڑی چلاتے ہیں اور وہ دیگر گاڑیوں کی حفاظت و روانی کے بارے میں بہت کم توجہ دیتے ہیں۔ اکثر موڑ کاٹنے سے پہلے اشاروں کا استعمال کرنے کو بھی ضروری نہیں سمجھتے۔ درحقیقت ڈرائیور ٹریفک اشاروں کا استعمال کرنے کو غیرضروری سمجھتے ہیں۔ شاید ہی کوئی موٹر سائیکل ڈرائیور رئر ویو آئینے کا استعمال کرتا ہو۔ موٹر سائیکل سواروں کو اکثر دیکھا گیا ہے کہ وہ موٹرسائیکل چلاتے ہوئے کان اور کندھے کے درمیان موبائل فون کو پکڑے ہوتے ہیں‘ یہ منظر بالکل کسی ’سرکس‘ کی طرح لگتا ہے اور حادثے کا باعث بن سکتا ہے۔ کسی قوم میں کس قدر نظم و ضبط پایا جاتا ہے یہ اُس کی سڑکوں پر رواں ٹریفک سے ظاہر ہوتا ہے۔ تعلیم یافتہ معاشروں میں، ڈرائیور لین کو موڑتے یا تبدیل کرتے وقت اشارے استعمال کرتے ہیں اور سڑک پر دیگر ٹریفک کی حفاظت کا بھی خیال رکھتے ہیں۔ اس کے برعکس ہمارے ہاں سڑکوں پر ہر کسی کو اپنی منزل تک پہنچنے کی جلدی ہوتی ہے لیکن کس لئے؟ اکثریت صرف گپ شپ لگانے کیلئے جلدبازی کا مظاہرہ کرتی ہے۔ٹریفک کی ہموار روانی کو آسان بنانے کیلئے لاہور میں سڑکوں کی چوڑائی اور انڈر پاسز کی تعمیر کے باوجود، سڑک استعمال کرنے والے نظم و ضبط اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ یہ غیر مہذب رویہ بنیادی طور پر محکمہ ٹریفک پولیس کی لاپرواہی کی وجہ سے ہے۔ وی وی آئی پیز کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا کیونکہ پولیس تیزی سے ان کیلئے راستہ صاف کرتی ہے، باقاعدگی سے ٹریفک رواں رکھتی ہے جس سے ٹریفک قواعد کی پابندی کرنے والوں کیلئے مشکلات پیدا ہوتی ہیں ہ صورتحال اِس لئے تشویشناک ہے کہ کیونکہ وی وی آئی پیز کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کا واحد طریقہ ٹریفک کی خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانے عائد کرنا ہے۔ وی وی آئی پیز نقل و حرکت کیلئے ٹریفک کو بند نہیں کیا جانا چاہئے۔ (بشکریہ دی نیوز۔ تحریر افتخار اے خان۔ ترجمہ اَبواَلحسن اِمام)
اشتہار
مقبول خبریں
پاکستان اُور تجارتی جنگ
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
مصنوعی ذہانت اُور ترجیحات ِحکمرانی
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
یورپ: غیریقینی کی صورتحال
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
غربت میں اضافہ
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
جنوب ایشیا قلت اور جغرافیائی سیاست
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
خطرناک ہتھیار
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
آزاد تجارتی معاہدہ
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
موسمیاتی تغیرات اور اثرات
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
کیا ٹرمپ ماضی سے سبق سیکھیں گے؟
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
تجارتی محصولات
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام