رینٹل پاور کیس: سابق وزیراعظم سمیت تمام ملزمان بری

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے رینٹل پاور ریفرنس میں تمام ملزمان کی بریت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔

عدالت نے وضاحت کی کہ جب نیب نے اصل ملزمان کے خلاف کیس واپس لے لیا تو باقی ملزمان بھی بری ہونے کے حق دار ہیں۔

تحریری فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ سپریم کورٹ نے 30 مارچ 2012ء کو رینٹل پاور پلانٹس کے معاہدوں کو غیر قانونی قرار دیا تھا اور نقصانات کی وصولی کا حکم دیا تھا، جس کے بعد نیب نے انکوائری کا آغاز کیا۔

فیصلے کے مطابق، نیب قوانین میں ترمیم کے بعد ریفرنس دائرہ اختیار سے باہر ہونے کی وجہ سے واپس لیا گیا، لیکن سپریم کورٹ کے 5 ستمبر 2023ء کے فیصلے کے بعد یہ ریفرنس دوبارہ عدالت میں پیش کیا گیا۔

عدالت نے ریکارڈ کی بنیاد پر کہا کہ موجودہ ریفرنس کے ملزمان کا کردار بھی انہی کے برابر ہے جن کے خلاف نیب کیس واپس لیا جا چکا ہے، اس لیے انہیں بھی بری کیا جانا چاہیے۔