ملک بھر میں ہاٹ اسپاٹ کی شناخت، 1300مقامات سیل

حکام نے ملک بھر میں کورونا وائرس کے ہاٹ اسپاٹ کو شناخت کرتے ہوئے 1300 مقامات کو سیل کردیا ہے تاکہ نئے انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ 1300 ہاٹ اسپاٹ سیل کرنے کا فیصلہ ایک ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب گزشتہ 24گھنٹے کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 6ہزار 472 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ پاکستان میں آج 13 جون کی شام تک ایک لاکھ 32ہزار 405 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے جس میں سے 2ہزار 551 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ملک بھر میں ابتدائی طور پر لاک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد حکومت نے معیشت کا پہیہ چلانے اور غریب کو روزگار کی فراہمی کے لیے لاک ڈاؤن میں نرمی کردی تھی جس کے بعد سے ملک بھر میں کیسز کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ماہرین نے لاک ڈاؤن میں نرمی کی مخالفت کرتے ہوئے اس کو مزید سخت کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن وزیراعظم نے اس تجویز کو مسترد کردیا تھا۔

اس کے بجائے حکام نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کی اصطلاح متعارف کرائی تھی جس کے تحت ان علاقوں میں دکانوں، مارکیٹوں کو بند کردیا گیا تھا جہاں کیسز میں اضافہ ہوا تھا۔ ریڈیو پاکستان کے مطابق اسمارٹ لاک ڈاؤن ملک بھر میں وائرس کے ہاٹ اسپاٹ میں نافذ کردیا گیا ہے۔

  • پنجاب میں 844 مقامات پر اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے۔
  • سندھ میں سب سےزیادہ کیسز کے باوجود صرف 7 علاقوں میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔
  • خیبر پختونخوا کے 414 علاقوں میں لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا گیا ہے
  • آزاد جموں و کشمیر کے 12 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کیا گیا ہے۔
  • گلگت بلتستان کے بھی پانچ علاقوں میں لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا گیا ہے۔

دارالحکومت اسلام آباد کے کچھ رہائشی علاقوں کو سیل کردیا گیا ہے تاکہ وائرس کا پھیلاؤ روکا جا سکے اور کورونا کے کیسز 300 تک پہنچنے کے بعد جی-9 کے 2 سب سیکٹر جمعہ کی رات سیل کردیے گئے تھے۔ ڈپٹی کمشنر محمد حمزہ شفقت نےکہا کہ سیکٹر جی-9/2 اور جی-9/3 کو سیل کرنے کا فیصلہ ضلعی مرکز صحت کے مشورے سے لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کوضروری اشیا کی خریداری کے علاوہ لاک ڈاؤن کے دوران گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ شادی بیاہ، تقریبات، اجتماعات، مجالس اور مساجد میں اجتماع سمیت کسی بھی سرگرمی کی اجازت نہیں ہو گی۔ عوام کی حفاظت اور کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے پولیس، فوج اور رینجرز کو ان علاقوں کا گھیراؤ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔