بالی ووڈ کوریو گرافر سروج خان کا پاکستان سے کیا تعلق تھا؟

گزشتہ روز حرکت قلب بند ہوجانے کے باعث دنیا سے گزر جانے والی بالی ووڈ کی معروف کوریو گرافر سروج خان نے ماضی میں دئیے گئے انٹرویو میں پاکستان کے ساتھ اپنے تعلق کے بارے میں بتایا تھا۔

بالی ووڈ کی مشہور کوریوگرافر سروج خان حرکتِ قلب بند ہونے کی وجہ سے گزشتہ روز ممبئی کے مقامی اسپتال میں 71 برس کی عمر میں انتقال کرگئی تھیں۔ ڈانس ڈائریکٹر کی حیثیت سے انہوں نے تقریباً 40 سال تک بالی ووڈ فلم نگری پر حکمرانی کی اور بھارت میں ’’مادرِ رقص‘‘ (مدر آف کوریوگرافی) کا خطاب بھی اپنے نام کیا۔

ماضی میں دئیے گئے ایک انٹرویو میں سروج خان نے اپنے گھروالوں اور پاکستان کے ساتھ اپنا تعلق بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان کی تقسیم کے قبل ان کا خاندان پاکستان میں  آباد تھا۔ ان کے والد کشن چند سادھو سنگھ پنجابی اور والدہ نونی سندھی تھیں۔ ان کے والد کا پاکستان کے شہر کراچی میں کامیاب کاروبار تھا اور وہ ایک کامیاب بزنس مین تھے لیکن تقسیم ہند کے بعد ان کی فیملی پاکستان میں سب کچھ چھوڑ کر بھارت منتقل ہوگئی۔ سروج خان نے بتایا کہ وہ بھارت میں ہی پیدا ہوئی تھیں۔ سروج خان کا اصل نام نرملا ناگ پال تھا۔
 

بھارت منتقل ہونے کے بعد ان کے مالی حالات زیادہ اچھے نہیں رہے تھے اور ان کے خاندان نے ایک چھوٹے سے گھر میں رہنا شروع کردیا۔ گھر کے خراب مالی حالات کے باعث سروج خان نے صرف تین سال کی عمر سے فلموں میں بطور چائلڈ آرٹسٹ  کام کرنا شروع کردیا تھا۔

سروج خان نے بتایا کہ ان کے والد نے ان کا نام نرملا سے سروج کردیا تھا تاکہ ان کے خاندان والوں کو اس سچ پتہ نہ چل جائے کہ وہ فلموں میں کام کرتی ہیں کیونکہ اس وقت فلموں میں کام کرنے کو اچھا نہیں سمجھا جاتا تھا۔

بعد ازاں جلد ہی انہوں نے ڈانس ڈائریکشن اور کوریوگرافی کو اپنا کیریئر بنا لیا اور 2000 سے زائد بالی ووڈ اور تامل فلموں میں کوریوگرافی/ ڈانس ڈائریکشن کی جو بجائے خود ایک ریکارڈ ہے۔

ان کی کوریوگراف کی ہوئی فلموں میں ہیرو، مسٹر انڈیا، تیزاب، چاندنی، سیلاب، ڈر، آئینہ، بازی گر، مہرہ، دل والے دلہنیا لے جائیں گے، ہم دل دے چکے صنم، تال، لگان، دیوداس، منگل پانڈے، فنا، جب وی میٹ، دلی 6، اے بی سی ڈی اور گلاب گینگ جیسی سپر ہٹ فلمیں شامل ہیں۔ سروج خان نے شاہ رخ خان، عامر خان، مادھوری ڈکشت اور سری دیوی جیسی بڑی اداکاراؤں کو بھی کوریوگراف کیا۔

خبروں کے مطابق وہ پچھلے کئی مہینوں سے دل کی تکلیف میں مبتلا تھیں اور ممبئی کے ایک مقامی اسپتال میں داخل تھیں۔ ان کا کورونا ٹیسٹ منفی آیا تھا۔ سروج خان کی موت پر بالی ووڈ کے تمام بڑے اداکاروں اور کوریوگرافرز نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور اسے انڈین فلم انڈسٹری کےلیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیا ہے۔