آزادی مارچ شرکا پر تشدد ، وزیراعظم، وزیراعلی پنجاب کیخلاف مقدمہ کیلئے عدالتی حکم جاری

لاہور : آزادی مارچ کے شرکا پر تشدد پر عدالت نے وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیراعلی حمزہ شہباز کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج شہباز احمد کھگہ نے وزیراعظم شہباز شریف ،وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز ،وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ ، ڈی آئی جی صاحب آپریشن سہیل چوہدری، ایس وقار عظیم صاحب و دیگر کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل افضال عظیم ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ 25 مئی کو پرامن آزادی مارچ اسلام آباد میں شرکت کیلئے ہم وکلاء جن میں خواتین وکلاء بھی شامل تھی ، ایوان عدل سے بسوں پر سوار ہوکر داتا دربار کے قریب پہنچے تو پولیس نے کنٹینر اور سیمنٹ کے بلاک لگا کر روڈ بلاک کیا ہوا تھا۔

وکیل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سمیت دیگر کی ایماء پر پولیس نے ہماری بسوں پر دھاوا بول دیا ، بسوں کے شیشے توڑ دیئے مرد اور خواتین وکلاء کو بسوں سے اتار سڑکوں پر گھسیٹا گیا اسلحے کے زور پر تشدد کیا گیا۔

افضال عظیم ایڈووکیٹ نے کہا کہ موبائل , نقدی اور قیمتی اشیاء چھین لی گئی پرامن وکلاء پر سیدھی فائرنگ کی گئی اور درجنوں وکلاء کو اغوا کیا گیا، استدعا ہے کہ ذمہ داروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔

عدالت نے پٹیشن پر فیصلہ سناتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف اوروزیراعلی حمزہ شہباز کے خلاف مقدمہ درج کرنےکی درخواست پر قانون کےمطابق کارروائی کاحکم دیتے ہوئے ایس پی سٹی انویسٹی گیشن کو درخواست گزاروں کا موقف سننے کی ہدایت کردی۔