گرمی کی لہر

 کرہئ ارض کے موسموں میں تبدیلی سے متعلق ایک عالمی تحقیق کا اختتام اِس پیشنگوئی پر ہوا ہے کہ پاکستان کے شمالی اور بھارت کے وسطی علاقے جہاں گزشتہ کئی برس سے بارشوں کی مقدار کم دیکھنے میں آ رہی ہے اور یہ علاقے قحط زدہ ہیں جس کی وجہ سے اِنہیں غذائی پیداوار میں کمی اور اجناس کی قیمتوں میں اضافے کا سامنا ہے تو رواں سال کی دوسری ششماہی میں ’النینو‘ نامی موسمی اثرات کی وجہ سے مذکورہ خطے میں معمول سے کم بارشیں ہوں گی‘ ذہن نشین رہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کا اثر معمول سے کم اور کچھ علاقوں میں معمول سے زیادہ بارشوں کی صورت سے ظاہر ہو رہا ہے۔گرم اور خشک موسم کی پیش گوئی کے ساتھ یہ رجحان ایشیائی خطے میں اناج اور تیل دار فصلوں کو متاثر کرے گا امریکہ میں قائم میکسر کے ماہر موسمیات کرس ہائیڈ کا کہنا ہے کہ جن علاقوں کو گزشتہ برس یا اُس سے بھی قبل خشک سالی کا سامنا ہے وہاں رواں برس بھی معمول سے تھوڑی کم بارش ہوگی جس سے فصلوں کو خطرات لاحق ہوں گے۔ ماہرین موسمیات کا یہ بھی کہنا ہے کہ زیادہ درجہ حرارت سے آسٹریلیا‘ جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک میں وسیع پیمانے پر کھیتی باڑی متاثر ہونے کا امکان ہے جبکہ شمالی اور جنوبی امریکہ کے کچھ بڑھتے ہوئے علاقوں میں زیادہ فصل دوست موسم دیکھنے کا امکان ہے۔ خشک موسم سے خوراک کی پیداوار کو خطرہ سال دوہزاربائیس میں اناج اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد سامنے آیا کیونکہ روس یوکرین جنگ اور کورونا وباء نے عالمی رسد کو بڑی حد تک متاثر کیا ہے۔ برطانوی ادارے ’فچ سلوشنز‘ نے اجناس کی پیداوار کا تجزیہ کرنے کے بعد کہا ہے کہ ”اِس وقت عالمی اناج مارکیٹ تاریخی طور پر تنگی کا شکار ہے اور طلب و رسد کے درمیان فرق (منفی پیشرفت) کی وجہ سے قیمتوں میں اچانک اضافے ہو رہا ہے“امریکہ اور جاپان کے موسمیاتی ماہرین کے مطابق بحر الکاہل میں غیر معمولی طور پر سرد درجہ حرارت کی وجہ سے موسم بدل رہا ہے اور شمالی موسم گرما کے دوران مشرقی اور وسطی بحر الکاہل میں سمندرکی سطح کا درجہ حرارت بڑھے گا جبکہ گرمی کے مہینوں میں ایشیا کے کچھ حصے ٹھنڈا رہیں گے اور کہیں غیرمتوقع طور پر بارشیں ہوں گی۔ گرمی کی لہر عموماً خشک موسم کے طور پر بیان ہوتی ہے لیکن موسمیاتی تبدیلیاں گرم علاقوں کو مزید گرم اور سرد علاقوں کو مزید سرد بنا رہی ہے۔ آسٹریلیا کے وسطی اور مغربی حصوں میں خشک موسم سرما میں اناج برآمد کرنے والے دنیا کے دوسرے سب سے بڑے ملک میں گندم کی فصل پر دباؤ ڈال سکتا ہے۔ گرم موسم کی وجہ سے معمول سے زیادہ بارشوں کی بدولت آسٹریلیا میں گزشتہ تین سال کے دوران گندم کی ریکارڈ فصل پیدا ہوئی۔ پام آئل اور چاول کی برآمدات کے لئے اہم جنوب مشرقی ایشیا میں‘ جون تا اگست معمول سے کچھ کم بارشوں کی توقع ہے حالانکہ حالیہ مہینوں میں زیادہ بارشوں کے بعد اس خطے کی مٹی میں پہلے ہی نمی کی مقدار زیادہ ہے اور اگر اِن علاقوں میں کم بارشیں ہوئیں بھی تو زرعی پیداوار متاثر نہیں ہوگی جبکہ جنوب مشرقی ایشیا (بشمول پاکستان) میں خشک موسم پام آئل اور چاول کی پیداوار پر اثر انداز ہوگا عام طور پر‘ گرمی کے دوران اپنی مکئی اگانے والے چین کے شمالی علاقے میں زیادہ بارشیں ہوتی ہیں۔ امریکہ کا موسم رواں برس گندم کی فصل کیلئے موسم سازگار رہنے کی توقع ہے۔