لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کارکنوں کی بڑی تعداد کے ہمراہ مینار پاکستان جلسہ گاہ پہنچ گئے جہاں وہ اب سے کچھ دیر بعد خطاب کریں گے۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان زمان پارک سے مینار پاکستان کیلیے روانہ ہوئے تو کارکنوں کی بڑی تعداد اُن کے ساتھ موجود تھی جبکہ ٹائیگر فورس کے رضاکاروں نے ان کی گاڑی کو حصار میں لیا ہوا تھا۔ اس موقع پر پولیس نے بھی چیئرمین پی ٹی آئی کی گاڑی کے لیے راستہ بنایا۔
دریں اثنا پی ٹی آئی کے مرکزی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ مینار پاکستان جلسے میں پہنچے تو کارکنان نے اُن کا والہانہ استقبال کیا۔
اسی دوران عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد بھی کارکنوں کے ساتھ مینار پاکستان پہنچے اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ راستوں کی بندش پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہہماری لڑائی فوج سے نہیں ہے ساری قوم سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہی ہے، جسٹس عمر عطا بندیال سے امید ہے کہ وہ کبھی مایوس نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ آٹے دے کے تصویریں بنوانے والے ملک کی دولت لوٹ رہے ہیں، ظل شاہ کو پولیس نے مارا اس کی بد دعا پولیس کو لگے گی، نگراں حکومت نے نے جتنے کنٹینر لگائے ہیں اُسے شرم سے ڈوب مرنا چاہیے۔ شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ اب ملک کی صورت حال ایسی ہوگئی ہے کہ قوم مرنے اور مارنے کے لیے تیار ہے۔
قبل ازیں سینیٹر اعظم سواتی کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’میں میڈیا کے سامنے عمران خان کے ترجمان کی حیثیت سے آیا ہوں، ہمارے کارکنوں کو مینار پاکستان نہی پہنچنے دیا جا رہا، ڈی آئی جی آپریشن کو آج دن دو بجے ملا تھا، ڈی آئی جی آپریشن افضال کوثر نے دو تین گھنٹے میں راستے کھولنے کا وعدہ کیا تھا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’مگر راستے بند ہیں، قانون پر عمل نہی کیا جا رہا، ہمیں عدالت نے جلسے کی اجازت دی ہے، مگر اسکی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، ابھی میں آرام سے بات کر رہا ہوں ورنہ سب جانتے ہیں میں ڈرنے والا نہیں ہوں، پورے ملک سے لوگ عمران خانے کو سننے لوگ آرہے ہیں‘۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے جلسے کو ناکام بنانے کے لیے مینار پاکستان کی جانب جانے والے تمام راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کردیا ہے جبکہ لاہور میں عوام کو خوفزدہ کرنے کیلیے سیکڑوں کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
لاہور پولیس کے ترجمان نے پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے عائد ہونے والے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے سیکیورٹی خدشات اور عوام کے تحفظ کیلیے اقدامات کیے ہیں‘۔
ترجمان لاہور پولیس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر اُٹھائے گئے اقدامات کو راستہ روکنے کا تاثر نہ دیا جائے، کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لئے حفاظتی اقدامات اُٹھانا لازم ہیں، جلسہ گاہ میں جانے والے شہریوں کی سیکیورٹی یقینی بنانے کیلئے حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ ’حفاظتی انتظامات کو جلسہ گاہ جانے والے راستوں میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کا تاثر نہ دیا جائے، جلسہ گاہ میںکے ہمراہ جلسہ گاہ معائنہ کیا۔