لاہور: اداروں کے افسران پر الزامات کے بعد حکمران اتحاد نے عمران خان سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کا گرین سگنل دے دیا۔
عمران خان کے اداروں کے افسران اور حکمران جماعت پر لفظی گولہ باری اور بیانات کے بعد سیاسی درجہ حرارت اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے، جس کے بعد حکمران اتحاد نے پی ٹی آئی کی ممکنہ احتجاجی تحریک کو ناکام بنانے کی حکمت عملی تیار کر لی۔
حکمران اتحاد کی قیادت کا حکومت کو عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں کی گرفتاری کا گرین سگنل دے دیا گیا۔
اتحادیوں نے گرفتاریوں کے لیے ٹاسک وزارت داخلہ کو سونپ دیا۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ وزارت داخلہ پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاریاں نیب،ایف آئی اے اور مقامی پولیس کی مدد سے کرے گی جبکہ پی ٹی آئی کے چیئرمن عمران خان کی گرفتاری نیب یا ایف آئی اے کے ذریعے عمل میں لائی جاسکتی ہے۔
پی ٹی آئی کی ممکنہ احتجاجی تحریک کو ناکام بنانے کیلئے ملک بھر سے اہم رہنماؤں کی گرفتاریوں کی لسٹیں تیار کرلی گئیں ہیں۔ ذرائع کے مطابق پنجاب سے فواد چوہدری ، اسد عمر، اعجاز چوہدری، شاہ محمود قریشی، عثمان بزدار، ڈاکٹر یاسمین راشد ، میاں اسلم اقبال، فرخ حبیب، میاں محمودالرشید سمیت دیگر کی گرفتاریاں متوقع ہیں۔
خیبرپختونخوا سے پرویز خٹک، اسد قیصر، عاطف خان، سابق وزیراعلی کے پی کے اور انکی کابینہ کے ممبران سمیت دیگر جبکہ سندھ سے حلیم عادل شیخ، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل،۔علی زیدی سمیت دیگر کے نام گرفتاری کی لسٹوں میں شامل ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف سپریم کورٹ کی جانب سے پنجاب میں الیکشن کیس کے ممکنہ فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں احتجاجی تحریک شروع کرے گی، جس کا عندیہ عمران خان نے صحافیوں سے زمان پارک میں ہونے والی گفتگو میں دیا۔
پاکستان تحریک انصاف کی احتجاجی تحریک میں وکلا تنظیموں، سول سوسائٹی اور عوام کی کثیر تعداد میں شرکت متوقع ہے۔ پی ٹی آئی کے چئیرمن عمران خان نے ممکنہ احتجاجی تحریک کا ہوم ورک پہلے ہی مکمل کر رکھا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان لاہور سے احتجاجی تحریک کی خود قیادت کریں گے۔