روزانہ چائے پینے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں ؟

ایک تخمینے کے مطابق دنیا بھر میں روزانہ چائے کے 3 ارب سے زیادہ کپ پیے جاتے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ چائے دنیا کے مقبول ترین مشروبات میں سے ایک ہے اور اس کا استعمال صدیوں سے ہو رہا ہے۔

اس مشروب پر سائنسدانوں نے بہت زیادہ توجہ مرکوز کی ہے اور اس کے فوائد یا نقصانات کے حوالے سے ملے جلے نتائج سامنے آئے ہیں۔

ہو سکتا ہے کہ آپ کو علم نہ ہو مگر ہر سال 21 مئی کو اقوام متحدہ کے زیرتحت چائے کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔

اس موقع پر یہ جانیں کہ روزانہ چائے (مختلف اقسام کی چائے) پینے سے صحت کو کیا فوائد یا نقصانات ہو سکتے ہیں۔

چائے پینے سے ذیابیطس سے متاثر ہونے خطرہ کم ہوتا ہے

اگر آپ روزانہ بغیر دودھ کی چائے کو پینا عادت بنالیں تو ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ گرم مشروب میٹھی اشیا کھانے کے بعد بلڈ شوگر میں اضافے کو کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

دانت مضبوط ہو سکتے ہیں

ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ سبز چائے جراثیم کش اثرات کی حامل ہوتی ہے اور منہ میں دانتوں کو نقصان پہنچانے والے بیکٹریا کی تعداد کم کرتی ہے۔

تحقیق کے مطابق روزانہ سبز چائے پینے سے دانتوں کو پہنچنے والے نقصان کی شدت میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔

دل کے لیے بھی مفید

چائے کی ورم کش خصوصیات خون کی شریانوں کو سکڑنے سے بچانے کے لیے اہم ثابت ہوتی ہیں جس سے دل پر دباؤ کم ہوتا ہے۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ چائے میں موجود Catechins نامی جز ورم کو کم کرتا ہے اور اہم شریانوں میں جمع ہونے والے مواد کی روک تھام کرتا ہے۔

ماہرین کی جانب سے اس حوالے سے روزانہ 3 کپ بغیر دودھ کی چائے پینے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

الزائمر امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے

الزائمر ایسا تباہ کن دماغی مرض ہے جو روزمرہ کی زندگی کو بہت زیادہ متاثر کرتا ہے اور ابھی اس کا کوئی علاج بھی موجود نہیں، تو اس سے بچنے کی کوشش کرنا بہتر ہوتا ہے۔

سبز چائے اس حوالے سے مددگار ثابت ہو سکتی ہے جو تناؤ اور الزائمر امراض کے خلاف مزاحمت کرتی ہے۔

اس چائے میں موجود پولی فینولز نامی اینٹی آکسائیڈنٹس سے خلیات کو تحفظ ملتا ہے۔

کینسر کی مخصوص اقسام کا خطرہ گھٹ جاتا ہے

چائے میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس اور مرکبات سے کینسر کی مخصوص اقسام سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

ہارورڈ میڈیکل اسکول کے ماہرین کے مطابق چائے پینے کی عادت سے جِلد، مثانے، پھیپھڑوں اور بریسٹ کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

درحقیقت ان کا کہنا تھا کہ چائے کی مختلف اقسام کینسر کی مخصوص اقسام سے تحفظ فراہم کرتی ہیں۔

نیند بہتر ہوتی ہے

اگر بے خوابی کے شکار ہیں تو بغیر کیفین والی ہربل چائے کا ایک کپ پی کر دیکھیں۔

ماہرین کے مطابق ہربل چائے سے بے خوابی سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔

اس سے ہٹ کر بھی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ چائے پینے سے بے خوابی کی معمولی شدت سے متاثر افراد کی نیند بہتر ہوتی ہے۔

توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت پر مثبت اثرات

چائے میں موجود کیفین سے توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت اور ذہنی مستعدی بہتر ہوتی ہے۔

چائے میں موجود ایک جز Theanine دماغ کو پرسکون کرکے توجہ مرکوز کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

اگر کسی کام کے دوران توجہ مرکوز کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے تو ایک کپ گرم چائے پی کر دیکھیں۔

میٹابولزم کی رفتار بڑھ جاتی ہے

چائے میں موجود کیفین سے میٹابولزم اور چربی گھلانے کی رفتار میں اضافہ ہوتا ہے۔

مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ بہت زیادہ مقدار میں چائے پینے سے گریز کریں۔

بلڈ پریشر کو بڑھنے سے روکنا ممکن

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ سبز یا سیاہ چائے پینے سے بلڈ کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آتی ہے۔

دیگر تحقیقی رپورٹس میں دریافت ہوا کہ چائے میں موجود اجزا سے بلڈ پریشر کی سطح گھٹ جاتی ہے جس سے دل کی شریانوں کی صحت بہتر ہوتی ہے۔

چائے بالخصوص سبز چائے ہائی بلڈ پریشر سے تحفظ کے لیے زیادہ مفید ثابت ہوتی ہے۔

جسمانی وزن میں کمی

متعدد تحقیقی رپورٹس میں سبز چائے پینے کی عادت اور جسمانی وزن میں کمی کے درمیان تعلق دریافت کیا گیا ہے۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سبز چائے میں موجود اجزا جسمانی وزن میں کمی لاتے ہیں اور جسمانی وزن کو مستحکم رکھتے ہیں۔

نظام ہاضمہ کو صحت مند بنائے

ادرک کی چائے کو ہاضمے کی صحت کے لیے بہترین تصور کیا جاتا ہے۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ادرک کی چائے سے بدہضمی کی علامات کی شدت کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

ایک اور تحقیق کے مطابق ادرک کی چائے سے متلی اور قے کی شدت کم کرنے کے لیے مؤثر ہے۔

ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ پودینے کی چائے سے پیٹ کے درد اور پیٹ پھولنے جیسے مسائل سے نجات پانے میں مدد ملتی ہے۔

آئرن جذب ہونے کا عمل متاثر ہو سکتا ہے

چائے میں موجود catechins جز سے جسم کی آئرن جذب کرنے کی صلاحیت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق اس سے صحت مند افراد تو متاثر نہیں ہوتے مگر جو افراد پہلے ہی آئرن کی کمی یا خون کی کمی سے متاثر ہوتے ہیں، انہیں سبز چائے ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کرنی چاہیے۔

مخصوص ادویات کا اثر کم ہو جاتا ہے

دل اور بلڈ پریشر کی ادویات استعمال کرنے والے افراد کو چائے پینے کے حوالے سے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔

تو روزانہ کتنے کپ چائے پینا چاہیے؟

اس حوالے سے تحقیقی رپورٹس کے نتائج واضح نہیں مگر ماہرین کے مطابق روزانہ 3 سے 5 کپ چائے پینا بہتر ہے اور اس سے زیادہ پینے سے نقصان ہو سکتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔