ججز اپنی سوچ کو آئین کے مطابق ڈھالیں، عرفان قادر

وزیراعظم کے معاون خصوصی عرفان قادر نے کہا ہے کہ ریاست سے وفاداری ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چند مخصوص لوگ استعمال ہورہے ہیں،تمام اداروں نے حدود میں رہ کر کام کرناہے،ریاست سے وفاداری اور آئین پر عمل داری ہم سب کا فرض ہے۔

عرفان قادر نے کہا کہ ریاستی اداروں کے خلاف منظم مہم جاری ہے،کچھ مخصوص لوگ اداروں کے معاملات میں مداخلت کررہے ہیں،ریاست وفاقی حکومت اور پارلیمان ہے۔

سیاسی دھڑا ریاستی اداروں کو کمزور کرنے میں سرگرم ہے،ان کا کہنا تھا کہ آئین اور قانون سے بالاتر کوئی نہیں،کچھ لوگوں نے سیاسی دھڑے سے کنارہ کشی اختیار کرلی ہے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ چند مخصوص ججز سیاسی دھڑے کے لیے نرم گوشہ رکھتے نظر آتے ہیں،اٹارنی جنرل کو کہا گیا قانون سازی میں ہم سے مشاورت نہیں کی گئی،اٹارنی جنرل صبر سے کام لے رہے ہیں، وہ انا کا مسئلہ نہیں بنا رہے وہ عز ت سے پیش آتے ہیں۔

عرفان قادر کا کہنا تھا کہ قانون سازی کا طریقہ ہے کہ یا تو عدلیہ قانون کو منظور کرے یا اعتراض کرے، عدلیہ میں سے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں، اگر سپریم کورٹ میں چند مخصوص ججز نظر آئیں تو اس پر بات ہو سکتی ہے۔

قانون سازی پارلیمان کااستحقاق ہے اس کا عدلیہ سے کوئی تعلق نہیں، انہوں نے کہا کہ اگر کوئی قانون آئین سے متصادم بن جائے تو عدلیہ نشاندہی کر سکتی ہے۔

سپریم کو رٹ الیکشن کی تاریخ نہیں دے سکتی،معاون خصوصی عرفان قادرنے کہاکہ ججز اپنی سوچ کو آئین کے مطابق ڈھالیں،کل کو پارلیمان بھی کہہ سکتی ہے کہ فیصلوں میں ہم سے بھی پوچھ لیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ ہم عدلیہ کو کمزور کرنا چاہتے ہیں،ہم عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں مگر مخصوص ہم خیال ٹولے کے ساتھ نہیں۔