چوہدری پرویزالہیٰ کیخلاف کرپشن کیس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا

پی ٹی آئی کے مرکزی صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہیٰ کو ريجنل اينٹی کرپشن ہيڈ کوارٹر سے لاکر عدالت میں پیش کردیا گیا۔ محکمہ اینٹی کرپشن نے عدالت سے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ مانگ لیا، عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرويزالہیٰ کو گزشتہ رات اينٹی کرپشن کی ٹيم نے لاہور سے گرفتار کرکے گوجرانوالہ منتقل کيا تھا۔

محکمہ اینٹی کرپشن کی ٹیم نے پرویز الٰہی کو گوجرانوالہ کی مقامی عدالت میں پیش کردیا، ساتھ ہی 14 روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا بھی کردی۔

رہنما تحریک انصاف پر پرویزالہیٰ کے خلاف 27 اپریل کو مقدمہ قائم کیا گیا تھا، ان پر پرترقیاتی منصوبوں میں کک بیکس لینے کا الزام ہے۔

مقامی عدالت کے جج محمد افضل اور پراسیکیوشن کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا، جج نے سرکاری وکیل سے پوچھا کہ اس کیس کی انکوائری کس نے کی؟، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ انکوائری ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن نے کی۔ جج نے کہا کہ اس کیس کی انکوائری ڈی جی کرسکتا ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر نہیں۔

عدالت نے پرویز الٰہی کیخلاف کرپشن کیس میں فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا، جج محمد افضل کچھ دیر بعد فیصلہ سنائیں گے۔

دوسری جانب پولیس نے پرویزالہٰی کے قریبی ساتھی خواجہ وقار اور پرویزالہٰی کے پرسنل سیکریٹری چوہدری اقبال کو بھی حراست میں لے لیا۔پولیس نے چوہدری اقبال کو سیشن کورٹ کمپلیکس سےحراست میں لیا۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کو عدالت سے کرپشن کے مقدمے میں بری ہوتے ہی دوسرے مقدمے میں گرفتار کرلیا گیا۔

ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے مقدمے میں عدالت کی جانب سے ڈسچارج ہونے کے بعد پولیس نے پرویزالہیٰ کو گوجرانوالہ میں درج مقدمے میں گرفتار کرلیا۔

اس سے قبل جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک نے کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق کیس کا محفوظ فیصلہ سنادیا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر پرویز الہیٰ کسی اور مقدمے میں مطلوب نہیں تو انہیں رہا کیا جائے۔

لاہور کے عدالت میں میڈیا سے گفتگو میں چوہدری پرویزالہیٰ کا کہنا تھا کہ میں بے گناہ ہوں، یہ برا کر رہے ہیں اور بُرا ہی بھگتیں گے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں کے لیے پیغام ہے کہ وہ تگڑے رہیں، انہوں نے گھبرانا نہیں ہے۔