پاکستان میں شرح سود مزید بڑھنے کا امکان

کراچی: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبے پر پاکستان میں شرح سود بڑھنے کا امکان ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق آئی ایم ایف کی اسٹاف لیول رپورٹ میں پاکستان پر سخت مانیٹری پالیسی جاری رکھنے پر زور دیا گیا ہے اور اسی سلسلے میں پاکستان میں بڑھتی مہنگائی کو قابو کرنے کے لیے شرح سود کو بڑھایا جا سکتا ہے۔

رائٹرز سروے میں 16 میں سے 9 ماہرین شرح سود میں ایک فیصد اضافے کے اندازے لگا رہے ہیں، سروے کے 9 ماہرین سمجھتے ہیں کہ پیرکے اجلاس میں شرح سود کو 23 فیصد کر دیا جائے گا۔

خبر ایجنسی کے مطابق اسٹیٹ بینک نے اپریل 2022 سے اب تک 12.25 فیصد شرح سود بڑھائی ہے تاہم جون کے شیڈول اجلاس میں شرح سود کو برقرار رکھا گیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام حاصل کرنے کے لیے جون کے ہنگامی اجلاس میں شرح سود ایک فیصد بڑھائی گئی اور حکومت پاکستان نے آئی ایم ایف کو میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسسز میں مزید مانیٹری اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک مہنگائی اور مہنگائی کی توقعات کے رجحان میں واضع کمی تک سخت مانیٹری اقدامات کرتا رہےگا۔

دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس پیر 31 جولائی کو ہو گا، مانیٹری پالیسی کمیٹی اجلاس کے فیصلے پر گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد پریس کانفرنس کریں گے۔