سوشل میڈیا پر بھی کرکٹ شائقین کی جانب سے جنوبی افریقا کے خلاف میچ میں امپائرنگ پر سوالات اٹھائے ہیں۔
اگر ایل بی ڈبلیو کی اپیل پر آن فیلڈ امپائر نے آؤٹ دیا ہے تو ری ویو لینے پر بس اگر گیند اسٹمپ کو لگ رہی ہو تو وہ ری یو کے بعد بھی آؤٹ ہوگا۔
جبکہ اگر آن فیلڈ امپائر نے ایل بی ڈبلیو کی اپیل پر ناٹ آؤٹ دیا ہے اور فیلڈنگ ٹیم کی جانب سے ری ویو لیا گیا تو گیند کے کم سے کم آدھے حصے کو اسٹمپ پر لگنا ضروری ہے تبھی حمتی فیصلے میں آؤٹ دیا جائے گا۔
اگر گیندکا آدھے سے کم حصہ بھی اسٹمپ کو لگا تو وہ امپائر کالز کہلائے جائے گی اور حتمی فیصلہ ناٹ آؤٹ ہی رہے گا جو کہ حارث کی گیند پر ہوا۔
پاکستان کی شکست کے بعد ہربھجن سنگھ نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے آئی سی سی کے قوانین کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا بُری امپائرنگ اور قوانین پاکستان کی شکست کی وجہ بنے، آئی سی سی کو یہ قانون تبدیل کرنا چاہیے اگر گیند اسٹمپ پر لگ رہی ہے بھلے آن فیلڈ امپائر نے آؤٹ دیا ہو یا ناٹ آؤٹ اس سے کوئی فرق نہیں پڑنا چاہیے اور وہ آؤٹ قرار دیا جانا چاہیے۔
ہربھجن سنگھ نے کہا کہ ورنہ ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا کیا فائدہ ہے۔