سو فیصد سکیورٹی ناممکن، کیپسٹی کے مطابق الیکشن کمیشن کی معاونت کرینگے: سرفراز بگٹی

نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم اپنی کیپسٹی کے مطابق الیکشن کمیشن کی معاونت کریں گے، سو فیصد سکیورٹی کی یقین دہانی کرانا کسی بھی حکومت کے لئے ممکن نہیں ہے۔

نگران وفاقی وزیرداخلہ سرفرازبگٹی نے دنیا نیوز کے پروگرام ’دنیا کامران خان کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات میں 78 فیصد اضافہ ہوا ہے، رینجرز کچے کےعلاقے میں آپریشن کررہی ہے۔

سرفرازبگٹی نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے چیلنجز کا سامنا کررہا ہے، ہم اپنی ایفٹس کی ہر طرح کی یقین دہانی کراتے ہیں، جب بھی الیکشن ہوئے دہشت گردوں نے بڑے واقعات کئے، دہشت گردی پاکستان کے لئے ایک چیلنج ہے، دہشت گرد پاکستان کو غیرمستحکم کرنا چاہتے ہیں، الیکشن کے دنوں میں دہشت گرد سپیشلی ٹارگٹ کریں گے۔

نگران وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ الیکشن کا انعقاد الیکشن کمیشن نے کرنا ہے، الیکشن کمیشن نے فیصلہ کرنا ہے کب الیکشن کا انعقاد کراتے ہیں، ہم شفاف الیکشن کے انعقاد کے لئے سپورٹ کریں گے، بنوں حملے کا خودکش بمبار بھی افغان شہری تھا، افغانستان نے دنیا کے ساتھ وعدہ کیا تھا ان کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ ’را‘ پراکسی وار کو ہمارے خلاف لیڈ کررہی ہے، ہم دہشت گردوں کو پیغام دیتے ہیں ریاست نے نہیں دہشت گردوں نے تھکنا ہے، دہشت گردوں کے خاتمے تک ہر حد تک جائیں گے، دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں، بدقسمتی ہے کچھ حکمران ایسے آئے جو خود کو اینٹی وار کہتے تھے، انہوں نےدہشت گردوں کو سپیس دی۔

نگران وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کو سپیس نے پاکستان کو نقصان پہنچایا، یہ جنگ صرف فوج کی جنگ نہیں ہے یہ ریاست کی جنگ ہے، ریاست کے ہر شخص نے یہ جنگ لڑنی ہے، دہشت گردی کی برائی کی جڑ کو اکھاڑ پھینکنے کا وقت آگیا ہے۔

سرفرازبگٹی نے کہا کہ بندوق کے زور پر ہم کسی کو اپنا ایجنڈا مسلط نہیں کرنے دیں گے، ریاست نے بار بار دہشت گردوں سے مذاکرات کئے، جب تک ڈائیلاگ کئے ہم نے فوجی، سویلین، سیاسی لیڈرشپ گنوائی، دہشت گردی کے چیلنج کو تسلیم کرنا پڑے گا، ریاست کے ہر پلرکو یہ لڑائی لڑنا پڑے گی۔