والدین کا مُٹاپا اولاد میں بھی منتقل ہوسکتا ہے، تحقیق

اوسلو: ایک نئی تحقیق کے مطابق وہ لوگ جنہیں درمیانی عمر میں موٹے ہوجانے کی فکر لاحق ہے انہیں چاہیے کہ وہ اپنی فیملی ہسٹری چیک کریں کہ آیا ان کے والدین یا ان میں سے ایک بھی، جب وہ خود عمر کے اسی حصے میں تھے، کہیں مُٹاپے کا شکار تو نہیں تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حوالے سے یورپی کانگریس میں محققین کی جانب سے تحقیق پیش کی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ اگر کسی کے والدین یا ان میں سے کوئی ایک بھی اپنی عمر کے مخصوص حصے میں مُٹاپے کا شکار تھے تو ان کی اولاد کے بھی اسی عمر میں موٹے ہوجانے کے امکانات چھ گنا زیادہ ہوجاتے ہیں۔

تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ والدین میں سے صرف ایک کا موٹا ہونا اولاد کے درمیانی عمر میں موٹے ہوجانے کے امکانات کو تین گنا تک بڑھا دیتا ہے۔


ناروے کی آرکٹک یونیورسٹی میں ایک ڈاکٹر اور محققین کی ٹیم کے رُکن ماری میکلسن کا اس حوالے سے کہنا  تھا کہ یہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ بچپن کے موٹاپے اور والدین کے وزن کے درمیان موجود تعلق درمیانی عمر میں مُٹاپے سے کافی جُڑا ہوا ہے۔