میٹھے مشروبات کے استعمال سے لڑکوں میں ذیابیطس کا خطرہ بڑھتا ہے، تحقیق

بچپن اور لڑکپن میں میٹھے مشروبات کے استعمال سے لڑکیوں کے مقابلے میں لڑکوں میں ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ہارورڈ میڈیکل اسکول کی تحقیق میں بتایا گیا کہ بچپن میں میٹھے مشروبات اور 100 فیصد فروٹ جوسز پینے کے عادی لڑکوں میں درمیانی عمر میں ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ لڑکیوں سے زیادہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے لیے میساچوسٹس میں 1999 سے خواتین اور ان کے بچوں پر جاری ایک تحقیق کے ڈیٹا کو استعمال کیا گیا۔

تحقیق میں دیکھا گیا کہ میٹھے مشروبات اور خالص فروٹ جوسز پینے اور تازہ پھلوں کو کھانے سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ کس حد تک بڑھتا ہے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ بچپن اور لڑکپن میں زیادہ میٹھے مشروبات اور خالص فروٹ جوسز کے استعمال سے انسولین کی مزاحمت سمیت ذیابیطس کا باعث بننے والے دیگر عناصر کا خطرہ بڑھتا ہے۔

تحقیق کے مطابق بچپن میں روزانہ میٹھے مشروبات پینے والے لڑکوں انسولین کی مزاحمت کا خطرہ 34 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

اس کے مقابلے میں تازہ پھل کھانے سے ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ نہیں بڑھتا۔

محققین نے بتایا کہ تحقیق کے نتائج ابتدائی ہیں مگر ان سے میٹھے مشروبات کے استعمال اور ذیابیطس کے درمیان تعلق کا عندیہ ملتا ہے۔

تحقیق میں یہ واضح نہیں ہوا کہ لڑکوں میں اس مرض کا خطرہ لڑکیوں سے زیادہ کیوں ہوتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ محققین کی جانب سے اس حوالے سے مزید تحقیق کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے تاکہ اس تعلق کی وضاحت ہو سکے۔

اس تحقیق کے نتائج امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی کانفرنس کے موقع پر پیش کیے گئے۔