امریکی حکومت نے آئی فون بنانے والی کمپنی ’ایپل‘ پر مقدمہ کردیا

امریکی حکومت نے ہائی ٹیک کمپنی ایپل پر اجارہ داری قائم کرنے کے الزام کے تحت مقدمہ دائر کردیا ہے۔ دوسری طرف ایپل نے کہا ہے کہ حکومت چاہتی ہے آئی فون کو اینڈرائیڈ سسٹم پر منتقل کردیا جائے۔

امریکی حکومت نے مقدمے میں کہا ہے کہ ایپل نے اسمارٹ فون مارکیٹ میں وسیع، پائیدار اور غیر قانونی اجارہ داری قائم کر رکھی ہے۔

حکومت نے ہارڈویئر اور سوفٹ ویئر کے حوالے سے کیوپرٹینو جاینٹ کے غیر معمولی رویے پر بھی سوال اٹھایا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف نے الزام لگایا ہے کہ ایپل نے مسابقت کی فضا کو مکدر کردیا ہے۔ اس کا بنیادی سبب غیر قانونی اجارہ داری کا قیام ہے۔

ایپل نے اس مقدمے پر اپنے ردِعمل میں کہا ہے کہ یہ اس کے اصولوں اور خدمات کو خطرے میں ڈالنے والا معاملہ ہے۔

مقدمے میں ایپل کی ملکیتی خصوصیات اور ہارڈویئر کی حدود کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ مندرجات میں آئی میسیجز اور ایپل کی پروڈکٹس (آئی فون، ایپل واچ وغیرہ) کی کنیکٹیویٹی پر بھی سوال اٹھایا گیا ہے۔

مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ کمپنی نے مارکیٹ پر اپنی بالا دستی قائم رکھنے کے لیے جدت کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی ہیں اور صحت مند مسابقت روکنے کی کوشش کی ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ ایپل نے اپنی طاقت تکنیکی مہارت میں برتری سے نہیں بلکہ خود غرضی پر مبنی رویے کے ذریعے برقرار رکھی ہے۔