دھونس دھمکی سے نہیں بلکہ مفاہمت سے خیبرپختونخوا کے حقوق حاصل کئے جا سکتے ہیں‘ معاشی اُور سیاسی استحکام لازم و ملزوم ہیں : رحمت خان وردک

تحریک استقلال کے مرکزی صدر رحمت خان وردک نے تحمل اُور برداشت کی سیاست کے فروغ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”دھونس اُور دھمکی سے خیبرپختونخوا کے حقوق حاصل نہیں کئے جا سکتے ۔ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کو چاہئے کہ وہ صوبائی حقوق کے حصول کے لئے مصلحت اُور تحمل سے کام لے۔“ ہفتہ کے روز پشاور پریس کلب میں سینیئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران اُنہوں نے کہا کہ حالیہ عام انتخابات میں تحریک انصاف کو ہمدردی کا ووٹ ملا لیکن اگر دانشمندی کا ثبوت دیتے ہوئے مفاہمت کی سیاست نہ کی گئی تو یقینی ہوگا کہ تحریک انصاف کا ووٹ بینک ختم ہو جائے لہٰذا اگر سیاست دان اُور اسٹیبلشمنٹ موجودہ جمہوری نظام ہی کے تحت ملک چلانے کا تجربہ جاری رکھنا چاہتے ہیں تو انہیں چاہئے کہ مفاہمت کی سیاست کو فروغ دیں۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان میں طرزحکمرانی اُور سیاسی نظام کو تبدیل کئے بغیر کسی بھی مسئلے کا حل ممکن نہیں لیکن متناسب نمائندگی کا نظام اپنایا جائے جو 74 ممالک میں رائج ہے۔ انہوں نے غذائی خودکفالت کے تحفظ کے لئے زراعت کو منافع بخش بنانے اُور کسانوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ ایک سوال کے جواب میں رحمت خان وردک نے کہا کہ ”معاشی استحکام کے لئے سیاسی استحکام ضروری ہے لہٰذا ملک میں انتشار و فساد پھیلانا عوام دشمنی و ملک دشمنی ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو ملک و عوام کے مفاد میں معاشی استحکام اور میثاق میعشت کے لئے متحد ہو جانا چاہئے۔ پشاور کے مختصر دورے پر آئے رحمت خان وردک نے 9 مئی کے واقعات کو افسوسناک قرار دیا اُور فوج کے خلاف نفرت پھیلانا ملک دشمنی کے مترادف ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ملک سے بدحالی و بےروزگاری کا خاتمہ‘ غیر ملکی قرضے سے نجات اور ملکی ترقی و خوشحالی کے کالا باغ ڈیم سمیت چھوٹے بڑے ڈیم بنائے جانے چاہیئں۔ بڑے ڈیم بنانے سے ملک میں زرعی و صنعتی انقلاب آئے گا اور پاکستان ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا۔ اُنہوں نے جملہ سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ متناسب نمائندگی کے لئے ایک دوسرے سے متحد ہو کر نظام کی تبدیلی کے لئے جدوجہد کریں۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کو پیٹرولیم مصنوعات صرف اُن ممالک سے خریدنی چاہئیں جہاں سے سستی اور مقامی و چینی کرنسی میں یہ مل سکیں۔ اس کے علاو¿ہ پڑوسی ممالک سے سامان کے بدلے سامان کی تجارت کے معاہدے کرنے سے ڈالر کی زیادہ ضرورت نہیں رہے گی اور معیشت مستحکم ہوگی جس سے مہنگائی میں یقینی کمی آسکے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ زراعت کی ترقی قومی ترجیح ہونی چاہئے تاکہ ملک خوراک میں خودکفیل ہوسکے۔
....