بھارت سے آنے والی زہریلی ہواؤں سے پاکستان کی فضا زہر آلود ہونے لگی، باغوں کے شہر کو سموگ نے جکڑ لیا، لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں آج بھی پہلے نمبر پر ہے۔
صوبائی دارالحکومت میں سموگ کی اوسط شرح خطرناک حد بھی پار کر گئی جس سے لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 1173 تک پہنچ گیا۔
لاہور کے علاقے ڈی ایچ اے فیز 8 میں فضائی آلودگی کا معیار 1917 ہوگیا، گلبرگ میں اے کیو آئی 1515، مراتب علی روڈ پر 1527 اور عسکری ٹین میں 1257 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چند روز میں بارش کا کوئی امکان نہیں، ہوا نہ چلنے سے سموگ کی شدت برقرار رہنے کا خدشہ ہے۔
اس کے علاوہ ملتان اور پشاور میں بھی سموگ میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو سانس کے مسائل، آنکھوں میں جلن کی شکایات عام ہیں۔
طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک پہن کر گھروں سے نکلنے کی ہدایت کی ہے۔
فضائی آلودگی سے نمٹنے کیلئے اسلام آباد انتظامیہ نے بھی ایکشن لے لیا، زہریلی گیسوں کا اخراج روکنے کیلئے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی، فیکٹریوں، بھٹوں سے زہریلی گیسوں کا اخراج، کوڑا اور فصلیں جلانے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی، اطلاق آئندہ 2 ماہ تک کیلئے ہوگا۔
دوسری جانب فضائی آلودگی کے اعتبار سے بھارتی شہر دہلی کا دوسرا نمبر ہے، دہلی کا ایئر کوالٹی انڈیکس 429 کی حد کو چھو گیا ہے، بھارت میں فصلوں کی باقیات جلانے سے اٹھنے والا شدید دھواں پاکستان میں داخل ہو رہا ہے۔
امریکی خلائی ادارے ناسا نے فضائی امیج جاری کر دیا جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھارتی علاقوں میں بڑے پیمانے پر فصل کی باقیات جلانے سے سموگ میں شدت آئی۔