برطانیہ کا پاکستانیوں سمیت بعض ممالک کے ویزے محدود کرنے پر غور

لندن: برطانوی حکومت کی جانب سے بعض ممالک کے شہریوں کے لیے ویزا پالیسی سخت کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکام کو تشویش ہے کہ کچھ ممالک سے کام یا تعلیم کے مقصد سے برطانیہ آنے والے افراد بعد میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دیتے ہیں، جس سے نظام پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔

برطانوی ہوم آفس کے اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں 1 لاکھ 8 ہزار افراد نے سیاسی پناہ کی درخواست دی، جن میں پاکستانیوں کی تعداد سب سے زیادہ 10 ہزار 542 رہی۔ سری لنکا 2,862 اور نائجیریا 2,841 درخواستوں کے ساتھ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر موجودہ رجحان برقرار رہا تو پاکستان، نائجیریا اور سری لنکا کے شہریوں کے لیے برطانیہ کا سفر مزید مشکل ہو سکتا ہے۔ برطانوی جامعات میں بھارتی اور چینی طلبہ کی بڑی تعداد موجود ہے، لیکن پناہ کی درخواستوں میں ان کا تناسب کم ہے۔

حکام نے اعتراف کیا ہے کہ 2020 کے بعد سے اووراسٹے (زائد قیام) کے درست اعداد و شمار موجود نہیں، کیونکہ ایگزٹ چیک کا ریکارڈ شائع نہیں کیا جا رہا۔ تھنک ٹینک یوکے ان چینجنگ یورپ سے وابستہ پروفیسر جوناتھن پورٹس نے کہا ہے کہ صرف ویزا پابندیوں سے سیاسی پناہ کی درخواستوں میں خاطرخواہ کمی ممکن نہیں۔