اگلے 10 سال میں آئی فون کچرا ہوجائے گا، ایپل سربراہ کا انکشاف

ایپل کے سینئر نائب صدر ایڈی کیو نے گوگل کے خلاف اینٹی ٹرسٹ کیس میں گواہی دیتے ہوئے ایک چونکا دینے والا امکان ظاہر کیا۔ ان کا کہنا تھا، ’آپ کو شاید آئندہ دس برسوں میں آئی فون کی ضرورت نہ رہے، یہ سننے میں عجیب لگتا ہے۔‘ ان کے مطابق ’اے آئی‘ ایک طاقتور ’ٹیکنالوجی شفٹ‘ ہے جو نئی راہیں ہموار کر رہا ہے، اور یہ ممکن ہے کہ مستقبل میں اسمارٹ ویئر ایبلز جیسے عینکیں یا گھڑیاں روایتی اسمارٹ فونز کی جگہ لے لیں۔

یہ بیان اس وقت آیا ہے جب مصنوعی ذہانت یا اے آئی تیزی سے ہماری زندگی میں سرایت کرتی جا رہی ہے، اور خاص طور پر اسمارٹ فون انڈسٹری میں اس کا کردار روز بروز بڑھتا جا رہا ہے۔ گزشتہ دو برسوں میں اے آئی ہر بڑے برانڈ، جیسے ایپل، گوگل، اور سام سنگ کا لازمی جزو بن چکی ہے، اور اس کے بغیر کسی نئی ڈیوائس کا تصور بھی ادھورا لگتا ہے۔

’اے آئی‘ کی بدولت اسمارٹ فون کا اختتام؟

ایڈی کیو کا یہ بیان اس جانب اشارہ کرتا ہے کہ مستقبل میں اے آئی سے چلنے والی اسمارٹ ویئر ایبل ڈیوائسز جیسے کہ عینکیں، گھڑیاں وغیرہ، روایتی اسمارٹ فونز کی جگہ لے سکتی ہیں۔ ایپل خود بھی augmented reality (AR) عینکوں پر کام کر رہا ہے جو طویل مدت میں آئی فون کی جگہ لے سکتی ہیں۔

ابھی تک آئی فون کی بادشاہی برقرار

اگرچہ ایڈی کیو کا بیان مستقبل کی تصویر پیش کرتا ہے، حقیقت یہ ہے کہ آج بھی ’آئی فون‘ ایپل کا سب سے اہم اور منافع بخش پروڈکٹ ہے۔ کمپنی کی الیکٹرک کار کا منصوبہ ختم کر دیا گیا ہے، اور VR ہیڈسیٹ کی فروخت بھی توقعات پر پوری نہیں اتری۔ تاہم، ایپل اگلے سال تک ایک ’فولڈیبل آئی فون‘ اور 2027 تک ایسا آل اسکرین آئی فون متعارف کروانے کا ارادہ رکھتا ہے جس میں نہ فرنٹ کیمرہ ہوگا اور نہ ہی فیس آئی ڈی کا کٹ آؤٹ۔

’اے آئی‘ کے ساتھ سفاری کا نیا انداز

گواہی میں ایڈی کیو نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ایپل اب اپنے سفاری براؤزر میں ’اے آئی‘ پر مبنی سرچ انجنز کو شامل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ کلاؤڈ، چیٹ جی پی ٹی اور پرپلیگزیٹی جیسے پلیٹ فارمز نے روایتی سرچ انجنز جیسے گوگل کو پیچھے چھوڑنا شروع کر دیا ہے۔ پہلی بار اپریل 2025 میں سفاری سرچ میں کمی دیکھی گئی، اور ایڈی کیو کے مطابق یہ اے آئی ماڈلز کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے ہوا۔

اب ایپل ان اے آئی پلیٹ فارمز کو سفاری میں سرچ آپشنز کے طور پر شامل کرے گا تاکہ صارفین گوگل کے علاوہ دیگر جدید انتخاب بھی کر سکیں۔

اگرچہ ’اے آئی‘ کے میدان میں ترقی شاندار ہے، لیکن اب تک کسی بھی اے آئی ڈیوائس نے اسمارٹ فون کو مکمل طور پر ریپلیس نہیں کیا۔ Humane AI Pin اور Rabbit R1 جیسے تجربات فی الحال صارفین کو متاثر کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ لیکن یہ واضح ہے کہ اے آئی مستقبل کی ٹیکنالوجی ہے، اور ایپل جیسے ادارے اس دوڑ میں پیش پیش ہیں۔