خاتون کو شوہر کے سامنے گینگ ریپ کا نشانہ بنانے میں ملوث ملزم اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک

حافظ آباد میں ایک انتہائی سنگین گینگ ریپ کیس کے مرکزی ملزم کو پولیس نے گرفتار کیا، تاہم گرفتاری کے کچھ ہی گھنٹوں بعد وہ پراسرار طور پر ہلاک ہو گیا۔ پولیس کے مطابق یہ ہلاکت اُس وقت پیش آئی جب ملزم کو دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے لے جایا جا رہا تھا اور راستے میں ملزمان نے پولیس پر فائرنگ کر دی۔

واقعے کی ایف آئی آر کے مطابق، 25 اپریل کو میاں بیوی نوشہرہ ورکاں سے واپسی پر راستے میں رُکے تو کچھ افراد نے خاتون کو اغوا کر کے قبرستان کے قریب لے جا کر مبینہ طور پر گینگ ریپ کیا۔ شوہر کے مطابق، اس کے ہاتھ پاؤں باندھ دیے گئے اور خاتون کو اس کی آنکھوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ ملزمان نے اس دوران ویڈیو بھی بنائی۔

مبینہ گینگ ریپ کے کئی ہفتوں بعد اس وقت مقدمہ درج کیا گیا جب ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ایک ملزم کو گرفتار کیا، مگر 4 جون کی رات وہ فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔

سی ٹی ڈی کے انچارج کے مطابق، پولیس پارٹی پر فائرنگ گینگ کے ساتھیوں نے کی جو اپنے ساتھی کو چھڑوانے کی کوشش کر رہے تھے۔