کویت نے پاکستانیوں کے ویزے پر عائد پابندی ختم کردی، ہزاروں نوکریاں منتظر

خلیجی ریاست کویت نے پاکستانی شہریوں پر 19 سال سے عائد ویزہ پابندی ختم کر دی ہے، جس کے بعد پاکستان کے لیے ملازمت، تجارت، سیاحت اور خاندانی دوروں سمیت مختلف شعبوں میں نئے مواقع کھل گئے ہیں۔ اس اہم فیصلے سے خاص طور پر صحت، تیل، اور ہنر مند مزدوروں کے شعبوں میں ہزاروں ملازمتوں کے دروازے کھل گئے ہیں۔

اس فیصلے کے تحت پاکستانی شہری اب کام، فیملی ویزٹ، سیاحتی، کمرشل اور ڈیپنڈنٹ ویزوں کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ ابتدائی طور پر 1200 نرسز کی بھرتی کا عمل شروع کیا جا چکا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کویت پاکستانی ہنرمندوں سے اپنی افرادی قوت کو تقویت دینے کے لیے سنجیدہ ہے۔

ایک نئے دور کا آغاز

کویت کے اس فیصلے کو پاکستان اور کویت کے درمیان اقتصادی اشتراک، محنت کشوں کی نقل و حرکت، اور عوامی سطح پر رابطوں کے ایک نئے دور کے آغاز کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ یہ اقدام پاکستان کے بہتر سیکیورٹی حالات پر کویت کے اعتماد اور دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی کا مظہر ہے۔

پاکستان کے لیے کیا فوائد ہوں گے؟

ہزاروں ہنرمند پاکستانیوں کو اب صحت اور تیل کے شعبوں میں دوبارہ کام کے مواقع میسر ہوں گے۔ اسکے علاوہ پاکستانی تاجر، سرمایہ کار، اور کاروباری حضرات کو معاشی مواقع ملیں گے اور کویتی منڈی تک رسائی حاصل ہوگی۔ اسکے ساتھ ہی عوامی روابط استوار ہونگے اور خاندانی ملاقاتوں، سیاحت اور ثقافتی تبادلوں کو بھی فروغ ملے گا۔

پاکستانی محنت کشوں کے تحفظ کے لیے ایک نئی لیبر مفاہمتی یادداشت (MoU) بھی زیر غور ہے، جو ملازمت کے مواقع کو منظم اور محفوظ بنانے میں مدد دے گا۔ یہ معاہدہ مزدوروں کے حقوق کو یقینی بنائے گا اور ایک شفاف فریم ورک فراہم کرے گا۔

تمام ویزہ درخواستیں اب کویت کے آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے دی جا سکتی ہیں، جس سے درخواست دینے کا عمل نہایت آسان اور تیز ہو گیا ہے۔

سفارتی ردعمل

کویت میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر ظفر اقبال نے اس پیش رفت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ، ’یہ پاکستان اور کویت کے تعلقات میں ایک تاریخی پیش رفت ہے۔ ویزہ پابندی کے خاتمے سے نہ صرف کویت کی لیبر مارکیٹ کی ضروریات پوری ہوں گی بلکہ پاکستان میں ہزاروں خاندانوں کو روزگار اور معاشی بہتری کے مواقع ملیں گے۔