معاشی ترقی کیلیے امریکا و بھارت سے اقتصادی روابط بڑھانا ہوں گے:وزیر خارجہ

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم ملک کی  معاشی ترقی کے لیے امریکا کے ساتھ انگیجمنٹ چاہتے ہیں جب کہ ہمیں بھارت کے ساتھ بھی اقتصادی انگیجمنٹس بڑھانا ہوں گی۔

اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹیڈیز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ چین سے پاکستان کے تعلقات وقت کے ساتھ مضبوط ہوں گے۔ سی پیک منصوبہ دونوں ممالک کی بے مثال دوستی کی مثال ہے۔

چین امریکا تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ  پاکستان نے ہمیشہ چین اور امریکا کے درمیان پل کا کردار ادا کیا ۔ بڑی عالمی طاقتوں کے درمیان پاکستان اب بھی اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔  ہم معاشی ترقی کے لیے امریکا ساتھ بھی انگیجمنٹ چاہتے ہیں۔

بھارت کے ساتھ تعلقات سے متعلق بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اسلاموفوبیا کی مہم خطرناک حد کو چھونے لگی ہے۔ بی جے پی رہنماؤں کے بیانات نے بھارت میں تشدد کو ہوا دی ہے۔ وہاں ہندووتوا ذہنیت پنپ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محترمہ بے نظیر شہید کے دور میں بھارت سے معاشی انگیجمنٹ مضبوط تھی۔ ہمیں بھارت کے ساتھ اقتصادی انگیجمنٹس بڑھانا ہوں گی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی طاقتوں امریکا اور چین کے درمیان اقتصادی انگیجمنٹس کی بنا پر یہ قضیہ اتنا نہیں بڑھا جتنا بڑھ سکتا تھا۔ ہمیں ان اقتصادی انگیجمنٹس کو اتنا بڑھانا ہو گا کہ ہم ان کی خارجہ پالیسی اور پالیسی سازوں کو متاثر کر سکیں۔ اس طرح سے ہم جارح کو بے نقاب کر سکتے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم پاکستانی اس وقت انسانیت کے ایک مشکل ترین دوراہے پر کھڑے ہیں۔ ماحولیاتی تبدیلیوں کا اتنا سنجیدہ چیلنج ہے کہ کوئی پاکستانی اس کا انکار نہیں کر سکتا ۔ ہمیں اس وقت کووڈ کے باعث سپلائی چین کے براہ راست اثرات کا سامنا ہے۔یوکرائن کی جنگ کا ہر پاکستانی کی زندگی پر براہ راست اثر پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ اس وقت اقتصادی سفارت کاری پر توجہ دی جاے اور انگیج کیا جائے۔ افغانستان خود تاریخ کے مشکل دوراہے پر موجود ہے۔ پاکستان کے ہر طرف بحرانوں کا انبار ہے۔