پاکستان میں اتنی بڑی آفت پہلی بار آئی ہے، ڈبلیو ایچ او 

 اسلام آباد:پاکستان میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے نمائندے ڈاکٹر پلیتھا ماہی پالا نے کہا ہے کہ پاکستان میں پہلی بار اتنی بڑی آفت پہلی بار آئی ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی ٹیمیں سیلاب زردگان کی امداد کیلئے میدان میں موجود ہیں اور آخری حد تک سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے کوشاں رہیں گے۔

 اسلام آباد میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے کنٹری آفس میں پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں اور شعبہ صحت میں تعاون پر پریس بریفنگ کا اہتمام کیا گیا۔

پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر پلیتھا ماہی پالا نے میڈیا کو بریفنگ دیتے بتایا کہ پاکستان کو اس سے پہلے اتنی بڑی قدرتی آفت کا سامنا نہیں رہا۔

سیلاب سے 2ملین گھر متاثر ہوئے 1700 افراد جان کی بازی ہار گئے،12 ہزار 867 افراد اس آفت میں زخمی ہوئے۔

 ڈبلیو ایچ او کے نمائندے نے کہا کہ سیلابی صورتحال پر ڈبلیو ایچ او باقاعدگی سے پاکستان کے شعبہ صحت کے اداروں سے مشاورت جاری رکھے ہے۔

 انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں ڈبلیو ایچ او کی جانب سے 5 ہزار ہیلتھ کیمپس لگائے گئے ہیں۔ 

انہوں نے کہاکہ زیادہ فوکس سیلاب زدہ علاقوں میں ملیریا کی روک تھام پر ہے،ان علاقوں میں خسرہ سے بچاؤ کی مہم کا آغاز بھی کر دیا گیا،ہماری ٹیمیں ہفتے میں 7 دن بغیر چھٹی کے نہایت جانفشانی سے کام کر رہی ہیں۔