اسلام آباد:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ سیاق و سباق سے ہٹ کر بیانات کو پیش کرنا پہلے سے ہی تقسیم شدہ ماحول میں مزید خلیج کا باعث بنتا ہے۔
ایوان صدر کی جانب سے پریس ریلیز میں کہا گیا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے میڈیا میں شائع /نشر ہونے والی ان خبروں کا سخت نوٹس لیا ہے جن میں پیر کو نجی ٹی وی کے ساتھ انٹرویو کے دوران صدر کے سائفر کے حوالے سے بیان کو مکمل طور سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔
اپنے انٹرویو میں صدر مملکت نے واضح طور پر کہا تھا کہ انہیں سازش کے بارے میں شبہ suspicion ہے تاہم اس کا حتمی فیصلہ مکمل تحقیقات کے بعد ہی کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کو خط لکھنے سے لیکر اب تک ان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور اس خط میں انہوں نے سپریم کورٹ سے معاملے کی مکمل انکوائری کرنے کی درخواست کی تھی کیونکہ انہیں پختہ یقین ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔
صدر مملکت نے اس معاملے کو سپریم کورٹ میں اس لئے نہیں بھیجا تھا کہ انہیں سازش کے بارے میں کوئی شک و شبہ نہیں تھا، بلکہ اس لیے کہ یہ معاملہ ملک کے سابق وزیر اعظم کی جانب سے اٹھایا گیا تھا، لہذا، تمام دستیاب واقعاتی شواہد سمیت پورے معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ضروری ہیں۔