ممکنہ لانگ مارچ روکنے کیلئے وزیر داخلہ کو فری ہینڈ، 41کروڑ روپے کے فنڈز جاری 

 اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے پی ٹی آئی کے ممکنہ لانگ مارچ سے نمٹنے کے لیے وزیر داخلہ راناء ثناء اللہ کو مکمل فری ہینڈ دیتے ہوئے وزارت داخلہ کیلئے 41 کروڑروپے فنڈز کی سمری بھی منظور کرلی ہے۔

 وزیراعظم شہبازشریف کے زیر صدارت منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی ہے۔

 ذرائع کے مطابق  وفاقی کابینہ نے لانگ مارچ سے نمٹنے کے لیے وفاقی وزیر داخلہ کو مکمل فری ہینڈ دے دیا گیا ہے اور وزارت داخلہ کو ہدایت دی ہے کہ آئین اور قانون کے مطابق امن وامان یقینی بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھا ئے جائیں۔ 

وزارت داخلہ نے لانگ مارچ اور دھرنے میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے فنڈز  کی فراہمی کا مطالبہ کیا جس پر وفاقی کابینہ نے41 کروڑروپے فنڈز کی سمری کی منظوری دیدی۔ 

وفاقی کابینہ کے ارکان نے وزیر داخلہ رانا ثناء  اللہ کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کئے جانے بھی مذمت  کی۔ ذرائع کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن نے غلط ریکارڈ پیش کرکے وارنٹ گرفتاری حاصل کئے۔ 

ذرائع کے کابینہ اجلاس میں عمران خان کی گرفتاری سے متعلق آپشنز بھی رانا ثناء اللہ نے پیش کردئیے ان کا کہنا ہے کہ جو بھی قانون ہاتھ میں لے اس کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا چاہے وہ عمران خان ہو،ابھی عمران خان نے لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا، پہلے وہ اس ہفتے آنا چاہتا تھا ہمیں پتہ چل گیا تو پروگرام ملتوی کردیا۔

 وزیر داخلہ نے کہا کہ ریاست کے تمام ادارے امن وامان کے قیام میں حکومت کے ساتھ ہیں۔ آڈیو لیکس کے معاملے پر بعض افراد گرفتار ہوئے ہیں۔ وزیراعظم ہاؤس کی ہیکنگ ہوئی یہ انفرادی فعل تھا کسی ادارے کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے۔